خبرنامہ

ایان علی کے باہر جاتے ہی پیپلزپارٹی کے بلیک ٹکٹیں بیچنے والے بھی میدان میں آگئے ہیں: عابدشیر

لاہور (ملت + آئی این پی) وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابدشیر علی نے کہا ہے کہ ایان علی کے باہر جاتے ہی پیپلزپارٹی کے سی ڈیز اور بلیک میں سینما کی ٹکٹیں بیچنے والے بھی میدان میں آگئے ہیں ‘آصف علی زرداری پنجاب میں پناہ لیں یا کہیں اور جاکر بیٹھیں انہیں لوٹ مار کا حساب دینا ہوگا اور ان سمیت جس نے بھی اربوں روپے کی لوٹ مار کی انہیں عدالتوں اور عوام کا سامنا کرنا پڑے گا‘شرجیل میمن نیب کی چھترول پرسب کچھ اگل دیں گے ‘موجودہ حکومت 2018ء کے آخر تک بجلی کی مجموعی پیداوار کو 26 ہزار میگا واٹ تک لے جائے گی،لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18 سے 20 گھنٹے سے کم ہو کر 4 سے 6 گھنٹے رہ گیا ہے اور آنے والے دنوں میں اس میں مزید کمی ہو گی ‘ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر اگلے انتخابات میں عوام کے پاس جائیں گے اورکلین سویپ کرینگے ،(ن) لیگ سندھ اور خیبر پختوانخواہ میں بھی حکومت بنائے گی ۔ 1223 میگا واٹ کمبائنڈ سائیکل پاور پلانٹ بلوکی کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا کہ پیپلز پارٹی والے جوکچھ بھی کہیں ہم نے ملک سے چوروں، لٹیروں اور ڈاکوؤں کا خاتمہ کرنے کا عزم کررکھاہے،اگر شرجیل میمن بے قصور ہیں تو انہیں اپنی وزارت سے دستبردار کیوں ہونا پڑا اور 3 سالہ خود ساختہ جلاوطنی میں کیوں رہنا پڑا؟۔ اب سی ڈیز بیچنے والوں اور سینما کی ٹکٹیں بلیک میں فروخت کرنے والوں کا بھی ٹرائل ہوگا۔انہوں نے پانی کی تقسیم کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی اب سندھ کارڈ کھیلنا چھوڑ دے۔ ڈیموں میں پانی کے اخراج کا کام ارسا کا ہے جس میں ہر صوبے کی نمائندگی ہے اور ارسا صوبوں کی مشاورت اور طلب کے مطابق ڈیموں سے پانی کا اخراج کرتا ہے، اس سلسلہ میں ہم تمام ریکارڈ پیش کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بال ٹمپرنگ کرنے والوں کیخلاف ہم دھرنا دیں گے اور وہاں صحت، تعلیم، موٹر ویز اور ڈیمز کے منصوبے شروع کرائیں گے ۔تعمیری سیاست کے ذریعے خیبر پختوانخواہ کے عوام کا مقدمہ اب (ن) لیگ لڑے گی۔ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر اگلے انتخابات میں عوام کے پاس جائیں گے اورکلین سویپ کرینگے ،(ن) لیگ سندھ اور خیبر پختوانخواہ میں بھی حکومت بنائے گی ۔انہوں نے کہا کہ مارچ 2018ء تک ملک میں بجلی کی زیرو لوڈشیڈنگ ہو گی ماسوائے ان علاقوں کے جہاں صارفین بجلی چوری کرتے ہیں اور بل بھی ادا نہیں کرتے اور ان علاقوں میں بجلی کے لائن لاسز کے تناسب سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جب (ن) نے حکومت سنبھالی تو ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار 13ہزار میگا واٹ تھی ،3800 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کر چکے ہیں جبکہ حکومت کے مدت پوری ہونے پر مجموعی طور پر13ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو چکی ہو گی۔وزیر مملکت نے بتایا کہ مرکزی حکومت سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت بلوکی پاور پلانٹ اور 1320 میگا واٹ پاور پلانٹ حویلی بہادر شاہ جھنگ میں بنا رہی ہے جبکہ 1204 میگا واٹ پاور پلانٹ بھکی شیخوپورہ حکومت پنجاب اپنے فنڈ سے مکمل کر رہی ہے ۔حکومت نے ان 3 منصوبوں کی لاگت کی مد میں قوم کے 70 سے 80 ارب روپے بچائے ہیں۔ بلوکی پاور پلانٹ جیسے منصوبے دنیا میں 40 ماہ کی مدت میں مکمل ہوتے ہیں اور اس منصوبہ سے بجلی کی فی یونٹ پیداوار 9.84 روپے کی بجائے صرف 4 روپے فی یونٹ کے حساب سے حاصل ہو سکے گی۔بلوکی پاور پلانٹ سے اس سال ستمبر میں 380 میگا واٹ بجلی پیداوار ہونا شروع ہو جائے گی جبکہ 2018ء کے آغاز میں یہ پلانٹ اپنی پوری استعداد سے پیداوار دے رہا ہوگا ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آئی پی پیز کو مستقل بنیادوں پرادائیگیاں کر رہے ہیں۔ عابد شیر علی نے مزید کہا کہ دیامیر بھاشا ڈیم کے منصوبہ پر کام اس سال کے آخر میں شروع ہو جائے گا اور اس سلسلہ میں زمین کی خریداری کا مرحلہ 90 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے، مئی 2018ء تک نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اپنی پوری استعداد سے چل پڑے گا جبکہ پہلا ٹربائن اس سال کام شروع کر دے گی جس سے 250 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی۔