اسلام آباد (ملت + آئی این پی) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ ایشیا کے پارلیمان غربت‘ افلاس‘ بھوک ‘ جہالت اور دہشت گردی جیسے سنگین چیلنجز سے عہدہ برآ ہونے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنا ہوگا‘ ایشیاء کے وسائل پر ایشیاء کے لوگوں کا حق ہے اور اگر ہم ایشیاء کے عوام کی امیدوں پر پورا نہ اترے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ ایشیاء کی پارلیمنٹس ناکام ہوگئیں تو یہ ہماری ناکامی ہوگی ہمیں اپنے تنازعات حل کرنا ہوں گے یہ بتانا ہوگا کہ سورج ایشیاء سے ہی طلوع ہوتا ہے‘ ایشیاء کے لوگ جاگ چکے ہیں‘مفادات میں تصادم ہوسکتا ہے مگر عوام کی زندگیوں میں تبدیلی اور سماجی حالات میں بہتری کے لئے ہمیں مشترکہ طور پر آگے بڑھنا ہوگا ورنہ ایشیائی ممالک کے عوام کا بڑے سرمایہ دار ممالک کے ہاتھوں استحصال ہوتا رہے گا جبکہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ہمیں ایشیاء میں ترقی اور خوشحالی کی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لئے اجتماعی کاوشیں کرنا ہوں گی‘ ایشیاء آج سب سے زیادہ تنازعات کا علاقہ بن چکا ہے ‘ پاکستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے پاک فوج کے آپریشن کو پارلیمنٹ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اسلام آباد میں ایشیائی ممالک کی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے سیاسی امور اور ایشیائی پارلیمنٹ کی تشکیل کے لئے قائمہ کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ اجلاس میں 23ممالک کے 70مندوبین شریک ہیں اور یہ کانفرنس 17مارچ تک جاری رہے گی۔اجلاس ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے صدر چٹ کیمیات کی صدارت میں ہورہا ہے۔ یہ اجلاس سینٹ آف پاکستان کی میزبانی میں ہورہا ہے۔ افتتاحی اجلاس میں پنجاب ‘ سندھ کے سپیکرز ‘ خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سپیکر‘ سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق‘ اپوزیشن لیڈر چوہدری اعتزاز احسن سمیت بڑی تعداد میں اراکین پارلیمنٹ بھی شریک ہوئے۔ افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ ایشیاء کی پارلیمان کو سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ ساری اقوام کو درپیش ان باہمی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ہمیں مشترکہ طور پر آگے بڑھنا ہوگا اگرچہ مفادات کا ٹکراؤ ہوسکتاہے مگر عوامی نمائندگی کا تقاضا ہے کہ ہم عوام کے مسائل کے حل میں پیش رفت کریں۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ ایشیاء میں علاقائی تنازعات کی اپنی اہمیت ہے جس سے لوگ متاثر ہورہے ہیں۔ دہشت گردی اور غربت میں اضافہ ہورہا ہے ہمیں نفرتوں کو دفن کرکے امن کی بات کرنا ہوگی۔ اقتصادی بادشاہی کے نظام سے ایشیاء کو سبق سیکھنا ہوگا۔ ایشیاء کے وسائل پر ایشیاء کے لوگوں کا حق ہے اور اگر ہم ایشیاء کے عوام کی امیدوں پر پورا نہ اترے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ ایشیاء کی پارلیمنٹس ناکام ہوگئیں تو یہ ہماری ناکامی ہوگی ہمیں اپنے تنازعات حل کرنا ہوں گے یہ بتانا ہوگا کہ سورج ایشیاء سے ہی طلوع ہوتا ہے۔ قوموں کے آپس میں باہمی معاملات بات چیت سے حل ہوتے ہیں ہمیں اپنے مسائل کا ادراک ہوگیا ہے ایشیاء کے لوگ جاگ چکے ہیں اور ہمیں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسائل میں کمی کی راہ متعین کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایشیاء میں خون بہہ رہا ہے ‘ عوام شدید متاثر ہوئے ہیں اور انہیں امید تھی کہ ان سنگین مسائل کے حوالے سے ان کے پارلیمان مدد گار ثابت ہونگے۔ غربت ‘ دہشت گردی اور استحصال سے نجات دلائیں گے مگر مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ایشیاء کے پارلیمان اپنے عوام کی توقعات پر پورا نہ اتر سکے۔ مغرب کی نظر ایشیاء کے قیمتی وسائل پر ہے ہمیں ایسی ساز گار فضا قائم کرنی ہے جس کے نتیجے میں ہمارے عوام ان وسائل سے فائدہ اٹھا سکیں۔ بڑے سرمایہ دار ملک جو استحصال کررہے ہیں ہمیں اس سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ ایشیاء نہ صرف عظیم تاریخ رکھتا ہے بلکہ یہ قدیم ترین تہذیبوں کی سرزمین ہے۔ قدرتی وسائل سے مالا مال خطہ ہے جس سے یہ ممالک تو فائدہ نہ اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ داروں اور مالیاتی اداروں کے استحصال کی وجہ سے ایشیاء متاثر ہورہا ہے۔ اس ماحول کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے امریکہ کے حالیہ انتخابات کے نتیجے میں آنے والی قیادت کی بھی یہی سوچ ہے کہ دولت کا ارتکاز کیا جائے اور اس کے بھی سرمایہ دارانہ مقاصد ہیں۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکہ کی اس نئی سوچ کے نتیجے میں تارکین وطن کے لئے بھی سنگین مسئلہ پیدا ہوا ہے اور نسلی امتیاز کی سوچ کی وجہ سے ایشیاء کے عوام کو بھی سبق سیکھنا ہوگا۔ ایشیاء کو فیصلہ کرنا ہے کہ اپنے قدرتی وسائل پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنا ہے۔ ان وسائل کو اپنے عوام کے مفاد کے لئے استعمال ہونا چاہئے بدقسمتی سے عوامی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام ہوئے ہیں جس سے عوام شدید متاثر ہورہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ 23ممالک سے آنے والے وفود کو موقع ملا ہے کہ وہ مشترکہ چیلنجز کا ادراک کرتے ہوئے عوامی نمائندگی کے حق کو ادا کریں گے اپنی تاریخ‘ ثقافت ‘ وسائل کا تحفظ کریں گے اور توقع ہے کہ یہ کانفرنس چیلنجز سے عہدہ برآ ہونے کے لئے نئی راہوں کا تعین کرے گی۔ امید ہے کہ ہم مل کر آگے بڑھیں گے ایشیاء کا مستقبل روشن ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنے خطاب میں بھی غربت‘ جہالت‘ بھوک‘ افلاس‘ دہشت گردی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہے اور ہمارے وسائل کو غربت میں کمی کے لئے استعمال ہونا چاہئے۔ ہمارا اتحاد اور جمہوریت ہی ہمارے مسائل کے حل کے لئے سنگ میل ہوگی۔ انہوں نے علاقائی امن کے لئے بھی مشترکہ کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ امن و سلامتی ‘ ترقی و خوشحالی کے لئے ہمیں اپنے وسائل سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا کیونکہ ایشیاء مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے جس سے ہم اجتماعی طور پر ہی نبرد آزما ہوسکتے ہیں ہمیں انتہا پسندی اور شدت پسندی کے سدباب کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ قوموں کے آپس میں باہمی معاملات ہوتے ہیں۔ اتحاد معاشی ترقی اور چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ایشیائی پارلیمان کا قیام ضروری ہے۔ ایشیاء آج سب سے زیادہ تنازعات کا علاقہ بن چکا ہے۔ یہ پلیٹ فارم اقوام متحدہ کے منشور کے تحت مسائل کا حل نکال سکتا ہے۔ پاکستان دنیا میں قیام امن کے لئے نہ صرف کوشاں ہے بلکہ اس کے لئے ہم نے قربانیاں بھی دی ہیں بدقسمتی سے پاکستان کو دہشت گردی کا سامنا ہے دہشت گردی کے خلاف اسپیکر قومی اسمبلی نے پاک فوج کی موثر کارروائیوں کو اجاگر کیا اور کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاک فوج کا موثر آپریشن جاری ہے اور اس فوجی آپریشن کو پارلیمنٹ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ سی پیک حقیقی گیم چینجر ہے اس سے خطے کی تقدیر بدل جائے گی یہ صدی ایشیاء کی صدی ہے کیونکہ طاقت کا توازن مغرب سے ایشیاء کی طرف منتقل ہورہا ہے۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل اے پی اے ڈاکٹر خرم‘ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے صدر چٹ کیمیات اور بھوٹان قومی اسمبلی کے سپیکر لمپوجگمے زنگپو نے بھی افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ (ن غ/ ا ع)
خبرنامہ
ایشیا کے پارلیمان کو غربت ‘ جہالت اور دہشتگردی سے عہدہ برآ ہونے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنا ہوگا،رضا ربانی
