اینٹوں کے بھٹوں کا نظام بہتر بنایا جارہا ہے، رومینہ خورشید عالم
اسلام آباد(ملت آن لائن )وزارت موسمیاتی تبدیلی کی پارلیمانی سیکرٹری رومینہ خورشید عالم قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ جاپان کے امدادی ادارے کے تعاون سے ماحولیات کے حوالہ سے فضائی نگرانی کے لئے دس مراکز قائم کئے گئے ہیں‘ سوئس حکام کے تعاون سے عمودی شافٹ اینٹوں کا بھٹہ ٹیکنالوجی پر مشتمل ماڈل بھٹہ کی تعمیر زیر عمل ہے‘ اسلام آباد ایئرپورٹ کے اردگرد زون فور اور فائیو میں 27 اینٹوں کے بھٹوں کو مسمار کیا گیا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران شاہدہ اختر علی کے سوال کے جواب میں رومینہ خورشید عالم نے بتایا کہ سوئس حکام کے تعاون سے عمودی شافٹ اینٹوں کا بھٹہ ٹیکنالوجی پر مشتمل ماڈل اینٹوں کا بھٹہ کی تعمیر زیر عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہم سب کا ہے اور ہم سب نے مل کر اس کو بہتری کی طرف لانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہسپتالوں کے فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے لئے رولز موجود ہیں۔ بری امام‘ بھارہ کہو‘ بنی گالہ اور مسلم کالونی کے باشندوں جو راول ڈیم کے اردگرد کے علاقوں کے تازہ پانی میں کوڑا کرکٹ پھینکتے تھے ‘ کے خلاف 124کیسز رجسٹرت ہوئے۔ ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ کے سوال کے جواب میں موسمیاتی تبدیلی کی پارلیمانی سیکرٹری رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد یہ شعبہ صوبوں کو منتقل ہوگیا ہے۔ مرکزی حکومت صوبوں کو تمام معلومات فراہم کرتی ہے۔ مرکزی سطح پر 24 گھنٹے عالمی معیار کے تحت مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔ لاہور میں سموگ کے حوالے سے تمام معلومات مل سکتی ہیں۔ ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ کے ضمنی سوال کے جواب میں رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ فضائی آلودگی کے حوالے سے درپیش ایشوز کا ازالہ بھی کیا جاتا ہے۔ عائشہ سید کے ضمنی سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری روبینہ خورشید عالم نے کہا کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ سال مانیٹرنگ کے لئے صوبوں کو 19 ملین روپے دیئے ہیں۔ وفاق اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہا ہے۔ صوبوں کو بھی چاہیے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں۔ صوبوں کے ساتھ ہر تین سے چھ ماہ میں باقاعدہ اجلاس منعقد ہوتے ہیں۔ سید نوید قمر کے ضمنی سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے صوبوں سے ڈیٹا طلب کرنے کے لئے خطوط ارسال کردیئے گئے ہیں۔ شاہدہ رحمانی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ فضائی آلودگی کے سدباب کے لئے زگ زیگ کی ٹیکنالوجی کے ذریعے اینٹوں کے بھٹوں کا نظام بہتر بنایا جارہا ہے۔ شیخ صلاح الدین کے ہسپتالوں کے فضلے کو ٹھکانے لگانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں روبینہ خورشید عالم نے کہا کہ ہسپتال فضلے کو تلف کرنے کے لئے بھٹی خود لگاتے ہیں اور اس کی حکومتی سطح پر باقاعدہ نگرانی کی جاتی ہے۔ مارگلہ کے علاقے میں ہوٹلوں کی تعمیر کی وجہ سے آلودگی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ ان ہوٹلوں کی تعمیر کی اجازت سی ڈی اے دیتا ہے۔