خبرنامہ

بد عنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہاہے کہ بد عنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، بد عنوانی پر قابو پانے میں نیب کی فعال اینٹی کرپشن سٹریٹیجی کامیابی رہی ، نیب نے چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور پراجیکٹس کی نگرانی اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ، ملک بھرمیں کرپشن کے خاتمے کے لئے زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کرتے ہوئے اپنے قومی فرض کی ادائیگی کے لئے کوششیں تیزکردی ہیں ۔اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے دور میں نیب نے بد عنوان عناصر کے خلاف متعلقہ احتساب عدالتوں میں کرپشن ریفرنسز دائر کئے اور صرف اڑھائی سال کی مدت میں 45ارب روپے وصول کئے جو نیب کی نمایاں کامیابی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 16سال کے دوران افراد ، نجی اور سرکاری اداروں سے متعلق تین لاکھ 38ہزار 499شکایات وصول ہوئیں جنہیں قانون کے مطابق نمٹایاگیا، اس سلسلہ میں نیب نے 11442 شکایات کی تصدیق، 7528 انکوائریز اور 3810 انویسٹی گیشنز کیں، متعلقہ احتساب عدالتوں میں 2761 کرپشن ریفرنسز دائر کئے ، سزا کامجموعی تناسب 76فیصد رہا۔انہوں نے کہاکہ نیب نے 287.415 ارب روپے بد عنوان عناصر سے وصول کئے اور اسے قومی خزانہ میں جمع کرایا، نیب انسداد بد عنوانی کا بڑا قومی ادارہ ہے جسے ملک سے کرپشن کے خاتمے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ انتظامیہ کے دو ر میں نیب کے علاقائی دفاتر کی تعداد 5سے بڑھ کر 8ہو گئی ہے تاکہ بد عنوانی سے متعلق لوگوں کی شکایات دور کی جاسکیں۔ انہوں نے کہاکہ عملے کی قلت پر قابو پانے کے لئے نیب نے میرٹ پراین ٹی ایس کے ذریعے بی ایس 16 تا بی ایس 18 کے 104افسران کی بھرتی کی اور کسی بھی امیدوار نے کسی قانونی فورم پر کسی ایک بھی تقرری کو چیلنج نہیں کیا جو نیب کی موجودہ انتظامیہ کی شفافیت اور میرٹ کا مظہر ہے ۔ نیب نے موجودہ انتظامیہ کے دورمیں میرٹ اور سنیارٹی پر 137افسران کو ترقی دی۔ قومی احتساب بیورو نے نااہل افسران کی برطرفی کے لئے داخلی احتساب کا نظام قائم کیاہے، نیب نے 83 افسران کے خلاف کاروائی کی جن میں سے 34افسران کو معمولی سزائیں دی گئیں جبکہ 27افسران کو مس کنڈکٹ کی بنیاد پر ملازمت سے برخاست کیا گیا ۔ چیئرمین نے کہاکہ نیب نے راولپنڈی میں نیب کے ادارہ میں فرانزک سائنس لیب قائم کی جو جدید سہولیات سے لیس ہے اور نیب افسران زیادہ ٹھوس شواہد کے ساتھ کیسز کی بہتر تحقیقات کر سکتے ہیں ، نیب واحد ادارہ ہے جس نے بالخصوص وائٹ کالر کرائم کیسز کو نمٹانے کے لئے10 ماہ کے وقت کا تعین کیاہے، اس کے علاوہ اجتماعی دانش کی بنیادپر کیس کی تحقیقات کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کاپہلو بھی متعارف کروایاہے، موجودہ انتظامیہ کے یہ اقدامات نیب افسران/اہلکاروں کی کارکردگی میں اضافہ کے لئے بڑے کامیاب رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نیب کی مسلسل کوششوں کی بدولت پلڈاٹ ، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل، ورلڈ اکنامک فورم اور مشال پاکستان جیسے آزادانہ قومی اور بین الاقوامی اداروں نے نیب کی کارکردگی کی تعریف کی ہے جو نیب کی کوششوں کے باعث پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔ چیئرمین نے کہاکہ پاکستان بہترین کاوشوں کی بنیادوں پر کرپشن کے خاتمے کے لئے باہمی کوششوں کی سلسلے میں سارک اینٹی کرپشن فورم کاپہلاچیئرمین بنا۔ نیب سارک ممالک کے لئے ایک رول ماڈل ہے ۔ نیب کو سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین منتخب کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ نیب نے وفاقی اور صوبائی محکموں میں تدار ک کی کمیٹیاں قائم کیں تاکہ نقائص کے خاتمے اور ریگولیٹری میکنزم کو مستحکم بنانے کاجائزہ لیاجاسکے جس کے تحت شفافیت ، میرٹ اور قوانین کامؤثر طورپر عملدرآمد ہو سکے گا ۔ نیب کی تدارک کی کمیٹیاں مختلف محکموں میں نقائص اور بے قاعدگیوں کے خاتمے میں بڑی کامیابی رہی ہیں۔(آچ)