خبرنامہ

بلیغ الرحمن سے اسلا م آباد چیمبر کے وفد کی ملاقات

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن سے اسلا م آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد نے چیمبر کے صدر خالد اقبال ملک کی سربراہی میں ملاقات کی۔ملاقات میں اس بات پر زور دیا گیا کہ صنعتی پیداوار کو بہتر کرنے کیلئے حکومت ہنر مند اور تربیت یافتہ افرادی قوت پیدا کرنے پر خصوصی توجہ دے تاکہ صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے۔ وفد میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد ملک، نائب صدر طاہر ایوب، خالد جاوید، طارق صادق، میاں اکرم فرید، میاں شوکت مسعود، محمد اعجاز عباسی، ملک سہیل حسین ، خالد چوہدری اور دیگر شامل تھے۔ خالد اقبال ملک نے اس موقع پرکہا کہ مقامی صنعت میں تربیت یافتہ اور ہنر مندافرادی قوت کا فقدان پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے انڈسڑی کی پیداواری صلاحیت متاثر ہو رہی ہے انہوں نے وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم پر زور دیا کہ کہ وہ خطہ میں مذید ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کھولنے میں اپنا کرادا ادا کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ ہنرمند اور تربیت یافتہ افراد تیار کر کے صنعتی شعبہ کو مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ اسلا م آباد کے سرکاری و نجی سکولوں میں طلبا میں منیشات کا رحجان بڑھ رہا ہے جس سے والدین میں سخت تشویش پائی جاتی ہے انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہئیے کہ وہ اس خطرناک رحجان کو ختم کرنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرے تاکہ سکولوں کو منشیات جیسی لعنت سے پاک کر کے طلباء کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آبادکے بہت سے سکولوں میں صاف پینے کا پانی، باتھ رومز اور بسوں سمیت دیگر بنیادی سہولیات کی کمی ہے جس سے طلباء کو مسائل کا سامنا ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مذکورہ مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے تاکہ طلباء کو بنیادی تعلیمی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس سکولوں کی حالت بہتر کرنے میں تعاون کیلئے تیار ہے اور اس سلسلے میں وہ ایک نئی حکمت عملی وضع کریں تا کہ مشترکہ کوششوں سے سکولوں میں سہولیات کو بہتر کیا جا سکے۔وفد سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ انجینئر محمد بلیغ الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان تعلیم کے میدان میں ابھی بھی بہت پیچھے ہے جو افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ترقیاتی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے حکومت تعلیم کے شعبے کیلئے زیادہ بجٹ مختص نہیں کر پاتی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مالی وسائل کی صورتحال بہتر ہوتے ہی حکومت تعلیم کیلئے بجٹ میں اضافہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سکولوں کے داخلوں میں اضافہ ہو رہا ہے جس وجہ سے سکول سے باہر بچوں کی تعداد 2کروڑ 40لاکھ سے کم ہو کر 2کروڑ 21لاکھ تک آ گئی ہے جبکہ اس میں مزید کمی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ 2012میں ہائیر ایجوکیشن کیلئے بجٹ 512ارب روپے تھا جس کو بڑھا کر 775ارب روپے کر دیا گیا ہے، پورے ملک میں یکساں تعلیم کیلئے تمام صوبوں کی مشاورت سے نیا تعلیمی نصاب ترتیب دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں منشیات کے تدارک کیلئے پولیس اور اینٹی نارکاٹکس کے تعاون سے جلد ہی ایکشن لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈیولپمنٹ ڈیثزن کے تعاون سے جلد ہی ایک مقامی سکول اسلام آباد چیمبر کو دیا جائے گا۔ بلیغ الرحمٰن نے کہا کہ کاروبار کیلئے سازگار حالات پیدا کرنے کیلئے حکومت توانائی بحران سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی بحران پر 2018میں قابو پا لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کیلئے زمین خرید لی گئی ہے۔ اس منصوبے پر 108ارب روپے خرچ ہوں گے اور اس پر کام جلد ہی شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں کوئلے کے ذخائر سے بجلی پیدا کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں۔