خبرنامہ

بھارتی فائرنگ: متاثرین کو امدادی پیکج دینے کا فیصلہ

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ الزام لگانے والے شرمندہ ہونگے، 2014 کمیشن کے فیصلوں کے بعد بھی اْن کو شرمند ہ ہونا پڑاتھا، انہوں نے اس قوم کے ایک سو چھبیس دن ضائع کرنے اور معاشی نقصانات کے بعد کبھی بھی شرمندگی کا اظہار نہیں کیا، 2014 کے بعد کنٹونمنٹ بورڈ ، لوکل باڈیز ، گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے انتخابات میں اللہ نے ہمیں سرخرو کیا ، کامیابیاں عطا کیں،ہمیں مزید محنت کرنی ہے، قوم کے مسائل حل کرنے کے لئے اور معاشی بہتری کے لئے دن رات کام کرنا ہے، آئی ایم ایف اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے پاکستان کی معاشی واقتصادی ترقی کی تعریف کی ،160160میرے لئے سب سے زیادہ باعث اطمینان یہ بات ہے کہ پانامہ پیپرز کا معاملہ سپریم کورٹ سے حل ہوگا، میں یہ مسلسل کوشش کرتا رہا اور میں نے بذات خود سپریم کورٹ کوکمیشن بنانے کی درخواست کی، احتجاج کرنے والوں کا مقصد یہ تھا کہ اس معاملے کو صرف اور صرف سڑکوں پر اْچھالیں، پاکستان کے عوام کا شکرگزار ہوں جنہوں نے سڑکوں پر احتجاج کو مسترد کردیا،شکرانے ادا کرنے والوں کو بہت پہلے شکر ادا کرنا چائیے تھا، ہمارا موقف پہلے دن ہی سے بڑا واضح ہے۔بدھ کو وزیراعظم میاں نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر مملکت پیر امین الحسنات نے تلاوت کلام پاک کی۔ اس کے بعد وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کوئٹہ پولیس ٹریننگ سنٹر پر حملے میں شہید ہونے والوں کے لئے خصوصی دعا کی گئی جبکہ گڈانی شپ یارڈ حادثے میں جاں بحق افراد کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس میں وزیر اعظم محمد نواز شریف اور وفاقی کابینہ نے اسلام آباد لاک ڈاؤن سے موثر طریقے سے نمٹنے پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی کوششوں کی تعریف کی ۔اس موقع پر وزیراعظم محمد نواز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے ریاست کے تحفظ کے لئے اپنا فرض موثر طریقے سے انجام دیا۔ ریاست کی رٹ کے قیام میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اپنا کردار اچھے طریقے سے نبھایا جو کہ قابل تعریف ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت اور رہنمائی میں اپنا فرض ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن اور یلغار کے خلاف پولیس ‘ ایف سی ریاست اور قانون کی عمل داری کے لئے ڈٹی رہی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کے اعتماد اور حمایت پر ان کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں ۔وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ چند دن پہلے آئی ایم ایف کی160 ایم ڈی اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے صدر پاکستان آئے، انہوں نے پاکستان کی معاشی واقتصادی ترقی کی تعریف کی۔160 آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا پروگرام الحمداللہ ختم ہوچکا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہم نے ایک میکرو اکنامک ریفارمز پروگرام مکمل کیا ہے۔160160میرے لئے سب سے زیادہ باعث اطمینان یہ بات ہے کہ پانامہ پیپرز کا معاملہ سپریم کورٹ سے حل ہوگا۔ میں یہ مسلسل کوشش کرتا رہا اور میں نے بذات خود سپریم کورٹ کوکمیشن بنانے کی درخواست کی۔ ایک قانون بھی تشکیل دیا اور ایک پارلیمانی کمیٹی بھی تشکیل دی لیکن ہماری یہ کوششیں ناکام رہی۔ احتجاج کرنے والوں کا مقصد یہ تھا کہ اس معاملے کو صرف اور صرف سڑکوں پر اْچھالیں۔ اللہ کا بڑا کرم ہے کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں آچکا ہے۔ جہاں انشاللہ آئین اور قانون کے مطابق اْس کا فیصلہ ہوگا۔*160میں پاکستان کے عوام کا شکرگزار ہوں جنہوں نے سڑکوں پر احتجاج کو مسترد کردیا۔ انشااللہ فیصلہ میرٹ پر ہوگا۔شکرانے ادا کرنے والوں کو بہت پہلے شکر ادا کرنا چائیے تھا۔ ہمارا موقف پہلے دن ہی سے بڑا واضح ہے۔160سپریم کورٹ میں چاہے اس پٹیشن کی160Maintainability160میں کوئی شکوک وشبہات ہوں مگر میں نے اپنے وکلاء کوMaintainability160پر بحث اور160Questionکرنے سے روک دیا او رکہا کہ اس پٹیشن کو160Admitہونے دیا جائے۔ الزام لگانے والے شرمندہ ہونگے۔ 2014ء کمیشن کے فیصلوں کے بعد بھی اْن کو شرمند ہ ہونا پڑاتھا۔ انہوں نے اس قوم کے ایک سو چھبیس دن ضائع کرنے اور معاشی نقصانات کے بعد کبھی بھی شرمندگی کا اظہار نہیں کیا۔160 2014 کے بعد الحمداللہ کنٹونمنٹ بورڈ ، لوکل باڈیز ، گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے انتخابات میں اللہ نے ہمیں سرخرو کیا اور کامیابیاں عطا کیں۔ 160اب ہمیں مزید محنت کرنی ہے۔ قوم کے مسائل حل کرنے کے لئے اور معاشی بہتری کے لئے دن رات کام کرنا ہے۔ وفاقی کابینہ نے ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کے متاثرین کے لئے امدادی پیکج دینے کا فیصلہ کیا ۔