اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارت کی طرف سے ورکنگ باؤنڈری اور کنٹرول لائن پر حالیہ فائرنگ اور گولہ باری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا بھرپور جواب دیا ہے‘ بھارت کشمیر میں مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ منگل کو ایوان بالا میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ کشیدگی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قبضے اور مظالم کے خلاف جاری حالیہ جدوجہد کے حوالے سے سینٹ کی کمیٹی آف دی ہول کی طرف سے بھجوائی گئی سفارشات اور رہنما اصولوں پر عملدرآمد کے حوالے سے ایوان بالا کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں حکومت نے اقدامات کئے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے کئی فیصلوں اور اقدامات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی انتہا پسند پالیسیوں کے خلاف اب بھارتی میڈیا میں بھی آواز بلند ہو رہی ہے۔ حکومت کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کے لئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ ہم نے خطے میں امن کے لئے بھرپور کوششیں کی ہیں۔ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے۔ بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی بلا اشتعال گولہ باری اور فائرنگ کا جواب دیا گیا ہے۔ او آئی سی کشمیر کے مسئلے پر توجہ دے رہی ہے۔ او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مشن بھجوانے کی درخواست کی ہے۔ بھارت اس پر آمادہ نہیں ہے۔ ہم کشمیر سمیت تمام دیرینہ تنازعات مذاکرات سے حل کرنے کے خواہاں ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات بحال ہونے چاہئیں۔ بھارت کو اس کے لئے مثبت ردعمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ پاکستان 2003ء سیز فائر معاہدے پر کابند ہے‘ بھارت کی طرف سے اس معاہدے کی بار بار خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب کیا ہے اور غیر ریاستی عناصر کی ہمارے ہاں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پاکستانی سرزمین غیر ریاستی عناصر کسی کے خلاف دہشتگردی کے لئے استعمال نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر صورتحال پہلے سے زیادہ کشیدہ ہو چکی ہے۔ ہم بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے اپنے سپاہیوں اور شہریوں کی شہادت کی مذمت کرتے ہیں۔ بھارت انسانی حقوق کا احترام نہیں کرتا اور وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل ممبر بننے کا حق نہیں رکھتا۔ چیئرمین نے کہا کہ کمیٹی آف دی ہول عنقریب بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی اور خارجہ امور کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لینے کے لئے بلایا جائے گا۔
خبرنامہ
بھارت کشمیرمیں مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے،سرتاج
