اسلام آباد ۔ 29 ستمبر (اے پی پی) مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر میں آزادی کی صدائیں دبانا چاہتا تھا مگر وہ مراد آباد، تری پورہ، بہار و بنگال میں پاکستان زندہ باد کے نعرے سننے پر مجبور ہو چکا ہے۔ سکھ آزاد خالصہ ریاست بنانے کے لئے جدوجہد تیز کر رہے ہیں۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان پر سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ کرتا ہے جس میں کوئی حقیقت نہیں بلکہ اس کا درد کچھ اور ہے اور وہ دوا کوئی اور لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی سرکار چاہتی تھی کہ وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ میں کشمیر پر بھارتی مظالم اور مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں پیش نہ کریں مگر اسے کامیابی نہ ہوئی تو اس نے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کر دیئے۔ کوئی ذی شعور ملک بھارت کی چالوں میں نہیں آئے گا۔ پوری دنیا بھارت کے مکروہ چہرے کو پہچانتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک بہت زیادہ زور پکڑ چکی ہے بلکہ یہ بھارت کے دوسرے علاقوں میں پہنچ چکی ہے۔ پہلی مرتبہ مراد آباد، تری پورہ، بنگال و بہار سمیت بھارت کے کئی دیگر مقامات میں پاکستان زندہ باد اور ’’ہمیں آزادی دو‘‘ کے نعرے سنائی دے رہے ہیں۔ سکھ خالصہ کی آزادی کے نعرے اور جدوجہد تیز کر رہے ہیں۔ بھارت اس دباؤ سے نکلنے کے لئے جھوٹے دعوے کر رہا ہے۔ مودی صرف بھڑکیں مارتے پھر رہے ہیں۔ دنیا جانتی ہے جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں۔ مودی گرج رہے ہیں ہم برس کر دکھائیں گے۔ کشمیری عوام 60 سالوں سے صبر کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ آخر برداشت کی کوئی حد ہوتی ہے۔
خبرنامہ
بھارت کشمیر میں آزادی کی صدائیں دبانا چاہتا تھا مگر وہ مراد آباد، تری پورہ، بہار و بنگال میں پاکستان زندہ باد کے نعرے سننے پر مجبور ہو چکا ہے۔۔ سینیٹر مشاہد اﷲ خان
