خبرنامہ

ترک صدر کے خطاب کے موقع پر تحریک انصاف کا مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ قابل مذمت ہے

پشاور (ملت + آئی این پی) وزیراعظم کے مشیرانجینئرامیرمقام نے کہاہے کہ پاکستان اورترکی کے مابین دیرینہ،باہمی اعتماداورخلوص کے تعلقات ہیں، دونوں اسلامی اوربرادرانہ رشتوں میں ساتھ ساتھ چلتے آئے ہیں ، ترک صدرطیب اردوان ترقی میں عوامی انقلاب کے بعدپہلادورے پر پاکستان آرہے ہیں اورپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرینگے مگرتحریک انتشارنے اپنی منفی روش کوایک بارپھردہراتے ہوئے اس مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کی قابل مذمت روایت قائم کی ہے ، یہ پہلی بار نہیں شواہد ثابت کرتے ہیں کہ جب بھی پاکستان کیلئے خوشی کاموقع ہوتاہے توتحریک انتشارکواحتجاج کادورہ پڑجاتاہے،جشن آزادی کے ماہ میں انہوں نے احتجاج کی منفی روایت قائم کی،عزیزدوست چین کے صدرمنتخب ہونے کے بعدپہلی بارجب پاکستان آرہے تھے تواس وقت بھی اس جماعت کودھرنے کابوت چڑھ گیاتھا۔ وہ بدھ کو پشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔انجینئرامیرمقام نے کہاکہ بھارتی مظالم کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیرکے حریت پسند عوام اپنی جانیں قربان کررہیں تھے ،اس غم کی گھڑی میں کشمیریوں کیساتھ یکجہتی کیلئے منعقدہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کابائیکاٹ کرنے والے صرف پی ٹی آئی تھی جس کے قائدین نے اس متفقہ قومی مسئلہ پرقوم کے ایک موقف کوتقسیم دکھانے کی سازش کی جس پردشمن کوپراپیگنڈے کاموقع ملا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان خیبرپختونخواسمیت پورے ملک کے عوام سوال کررہے ہیں کہ پاکستان کی خوشی کاہرموقع تحریک انتشارکے سربراہ کوکیوں غمزدہ کردیتاہے، یہ انقلاب کے نام پرانتشارکی تبدیلی لائے ہیں،انکی سیاسی منافقت عوام کے سامنے آشکارہ ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کوتنخواہیں اورمراعات تواچھی لگتی ہیں،خیبرپختونخواحکومت کاپروٹوکول اورہیلی کاپٹرکے مزے جائزہیں لیکن پارلیمنٹ جانے کی دقت نہیں کرتے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے دیرینہ اورمخلص دوستوں کی آمدکے موقع پرعمران خان کواحتجاج اوربائیکاٹ کادورہ پڑنے کی عادت سی ہوگی ہے جبکہ اپنے عزیزواقارب کیلئے مہم چلانے لندن چلے جاتے ہیں،عمران خان پاکستان کے دوستوں کومنفی پیغام کس کے اشارے پردے رہے ہیں؟قوم یہ رازجانناچاہتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ترک صدرکی آمدکے موقع پرمشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ سے ثابت ہوگیاکہ عمران خان پاکستان کی قیادت کیلئے کسی صورت اہل نہیں،ایک عزیزمہمان کی آمداورمشترکہ اجلاس کے موقع پرخطاب کا بائیکاٹ قابل مذمت ہے،یہ مہمان نوازی کی اسلامی،پاکستانی اورپختون روایات کے منافی ہے۔وزیراعظم کے مشیرنے کہاہے کہ پاکستان کے مفادات اوراسکے وقار کے منافی حرکت کاپارلیمنٹ اورقوم نوٹس لے،پارلیمنٹ ان بھگوڑوں کیخلا ف کاروائی کرے اور قراردادمذمت پاس کرے۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کہ نہ ماننے اوراسکابائیکاٹ کرنے کی بجائے عمران خان مستعفی ہوکربنی گالامیں ٹیک لگاکے آرام کریں ایک زندہ قوم کی قیادت انکے بس کی بات نہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کی یہ حرکتیں پورے ملک باالخصوص خیبرپختونخواکیلئے جگ ہنسائی کاباعث بن رہی ہیں،خیبرپختونخواکے عوام ترکی کے عوام کی پاکستان کیلئے محبت،خلوص،اعتماداورہرمشکل میں مددکااعتراج کرتے ہیں اوران کیلئے پرجوش بردرانہ جذبات رکھتے ہیں تاہم پی ٹی آئی قیادت کے اس روئیے پرخفگی کا اظہارکررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخواکے عوام پاکستان تحریک انصاف کے ان نااہل ارکان سے مستعفی ہونے کامطالبہ کرتی ہے جوخیبرپختونخواکیلئے ملک میں جگ ہنسائی کاباعث بن رہے ہیں ۔