خبرنامہ

ترک وزیراعظم کی وزیراعظم نواز کے کشمیر پر خصوصی نمائندوں محسن رانجھا پرویز ملک سے ملاقات

انقرہ(ملت+آئی این پی )پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے عوام پر بھارتی ظلم و تشدد کے تصویری و دستاویزی ثبوت ترکی کو پیش کردیئے جبکہ ترک وزیراعظم نے کہا کہ ترکی مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی مکمل حمائت کرتاہے اور وہ ہمیشہ ظلم تلے پسے کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا،کشمیر کا مسئلہ او آئی سی کے آئندہ اجلاس میں اٹھایا جائے گا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی تحقیقات کیلئے او آئی سی فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوا یا جائیگا۔ترک حکام نے او آئی سی کے آئندہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف اور کرفیو کے خاتمے کیلئے قرارداد منظور کرانے کی یقین دہانی کرادی۔منگل کو یہ یقین دہانیاں ترک وزیراعظم بن علی بلدرم نے کشمیر پر وزیراعظم کے خصوصی نمائندوں بیرسٹر محسن شاہنواز رانجھا اور پرویز ملک سے ملاقات کرتے ہوئے کرائیں جنہوں نے بن علی بلدرم کو مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم،قابض افواج کی انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔اس موقع پر محسن شاہنواز رانجھا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے کمیٹی ممبران، اسپیکر ترک اسمبلی اور ترک میڈیا کو نہتے کشمیریوں پر ظلم و زیادتی اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کے تصویری اور دستاویز ی ثبوت بھی فراہم کئے ۔ترک وزیراعظم سے گفتگو میں وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی پرویز ملک نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں بھارت کو کشمیر پر مذاکرات کی پیشکش کی جبکہ محسن شاہ نوازرانجھا نے کہا کہ پاکستان مظلوم کشمیریوں کیلئے آواز اٹھانے پر ترکی کا شکرگزار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ترک پارلیمنٹ گروپ کے سربراہ محمد بالٹا نے بھارتی مظالم کا نوٹس نہ لینے کو انسانیت کیلئے شرمناک معاملہ قراردیا۔رانجھا نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ترک اسمبلی کے سپیکر نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ او آئی سی کے آئندہ ماہ ہونے والے اجلاس میں ایک قرارداد منظور کی جائے گی جس میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی جائے گی اور اس سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔پاکستانی وفد سے ملاقات میں ترک وزیراعظم بن علی بلدرم نے کہا کہ پاکستان کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور وہ کشمیر کے مظلوم کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور عالمی برادری سے اس کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔