اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ جغرافیائی قربت کے باعث پاکستان اور اومان فطری اتحادی ہیں ، کراچی ، گوادر اور مسقط کے درمیان فیری سروس شروع کرنے کی تجویز خوش آئند ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے نئے باب کاآغاز ہوگا، یہ سروس ان مقامات پر باقاعدگی سے سفر کرنے والے لوگوں کی بڑی تعداد کے لئے نقل و حرکت کا سستا اور متبادل ذریعہ فراہم کرے گی۔ انہوں نے یہ بات اومان کی سٹیٹ کونسل کے صدر ڈاکٹر یحییٰ محفوظ سلیم سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے وفد کے ہمراہ جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس میں ان سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کی حکومت ، عوام اورقیادت سلطان قابوس بن سید السید اور اومان کے برادر عوام کا بے حد احترام کرتے ہیں۔انہوں نے سلطان قابوس اور اومان کے برادر عوام کے لئے پاکستان کی عوام اورحکومت کی جانب سے نیک خواہشات بھی پہنچائیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ۔خلیج تعاون کونسل آزادانہ تجارتی معاہدے کے حوالے سے حمایت کرنے پر اومان کا مشکور ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بالخصوص توانائی سے متعلق منصوبوں ، بنیادی ڈھانچے اور صارف پر مبنی صنعت کے شعبوں میں اومان کی طرف سے پاکستان میں سرمایہ کاری کاخیر مقدم کرے گا جیسا کہ ہماری موجودہ سرمایہ کاری پالیسی سے براہ راست سرمایہ کاری کے لئے تمام شعبوں میں سرمایہ کاری دوست ماحول پیدا ہواہے اور غیر ملکی و مقامی سرمایہ کاروں سے یکساں سلوک کو یقینی بنایا جا رہا ہے جبکہ بلند شرح منافع کے ساتھ غیر ملکی سرمایہ کاری کو تحفظ حاصل ہے۔ وزیر اعظم نے عوامی سطح پر روابط پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اومان میں مختلف شعبوں میں پاکستانی برادری کی مناسب تعداد موجود ہے اور پاکستان میڈیسن، انجینئرنگ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اکاؤنٹینسی ، تعلیم اور تکنیکی ورکرز سمیت مختلف شعبوں میں غیر ہنر مند اور پیشہ وارانہ افرادی قوت فراہم کرسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک تعلیم ، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں مہارت کے باہمی تبادلے سے بھی مستفید ہو سکتے ہیں۔ اومانی وفد میں تعلیم و تحقیقی کمیٹی کے رکن شیخ حامد محمد عبداللہ المخینی ، کلچر میڈیا اینڈ ٹوررزم کمیٹی کے رکن محمد احمد علی الرواس، اقتصادی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر احمد سلیمان صالح ، سماجی کمیٹی کے نائب چیئرمین وفا سالم علی الحراثی اور سماجی کمیٹی کی رکن ڈاکٹر عائشہ احمد یوسف شامل تھے۔ ملاقات میں چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی، سینیٹر تاج حیدر اور دیگر سینئرحکام بھی موجود تھے۔