اسلام آباد (ملت + آئی این پی) وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت تعلیمی اصلاحات کے پروگرام پر عمل پیرا ہے‘ خواتین کو تعلیم دے کر بااختیار بنایا جاسکتا ہے‘ تعلیمی نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے ہی شعور اجاگر کیا جاسکتا ہے‘ آئین خواتین کو یکساں اور بنیادی حقوق فراہم کرتا ہے‘ پارلیمنٹ خواتین کے حقوق سے متعلق بہتر ادراک رکھتی ہے‘ دنیا کے مقابلے میں پاکستان میں بہترین قانون سازی ہورہی ہے۔ جمعرات کو تحفظ خواتین کے قوانین کے بارے میں قومی مشاورت سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بننے والے قوانین کا براہ راست اثر معاشرے پر ہوتا ہے خواتین کو تعلیم دے کر بااختیار بنایا جاسکتا ہے۔ بچوں کی تعلیم مستقبل کی بہتین سرمایہ کاری ہے۔ تعلیمی نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے ہی شعور اجاگر کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تعلیمی نصاب کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ابتدائی تعلیم بچے کی شخصیت اجاگر کرنے میں معاون ہوتی ہے۔ حکومت تعلیمی اصلاحات کے پروگرام پر عمل پیرا ہے۔ تعلیم کے فروغ کے لئے انٹرنیٹ اور دوسرے جدید ذرائع استعمال کئے جارہے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملازمت کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کا معاملہ حساس نوعیت کا ہے اداروں میں کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں قوانین سے آگاہی کی ضرورت ہے۔ آئین خواتین کو یکساں اور بنیادی حقوق فراہم کررہا ہے۔ ملک میں انتخابی اصلاحات کے ذریعے بھی خواتین کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے حلقے میں خواتین کے دس فیصد سے کم ووٹ کاسٹ ہونے پر نتائج کالعدم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ خواتین کے حقوق سے متعلق بہتر ادراک رکھتی ہے۔ دنیا کے مقابلے میں پاکستان میں بہترین قانون سازی ہورہی ہے ہم نے خواتین کے حقوق سے متعلق قوانین پر عمل درآمد یقینی بنایا ہے۔ معاشرے میں خواتین کے بنیادی حقوق سے متعلق آگاہی ضروری ہے مردوں کو بھی خواتین کے حقوق سے متعلق کردار ادا کرنا ہوگا۔
خبرنامہ
حکومت تعلیمی اصلاحات کے پروگرام پر عمل پیرا ہے: مریم اورنگزیب
