حکومت پاکستان نے لڑکیوں کی تعلیم کے لئے 10 ملین ڈالر دیئے ہیں، بلیغ الرحمان
اسلام آباد(ملت آن لائن) وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے لڑکیوں کی تعلیم کے لئے یونیسکو کے فنڈ میں 10 ملین ڈالر دیئے ہیں۔ پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کو عام کرنے کے لئے یونیسکو اور اٹلی کی حکومت سمیت عالمی ادارے مالی معاونت فراہم کر رہے ہیں، ملالہ فنڈ کی 70 فیصد رقم پاکستان میں استعمال ہوگی۔ جمعہ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم کے لئے ملالہ فنڈ مفاہمتی یادداشت کے تحت قائم کیا گیا جس کے لئے حکومت پاکستان نے بھی فنڈز دیئے ہیں۔ 2014ء میں یونیسکو اور حکومت پاکستان کے درمیان ملالہ فنڈ انٹرسٹ پر فریم ورک معاہدہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مئی 2014ء میں پروگرام کی سٹیئرنگ کمیٹی نے صوبوں کے دور دراز علاقوں کے لئے 9 منصوبوں کی منظوری دی اور ان منصوبوں کو قومی سطح پر لڑکیوں کی تعلیم کے حق کو جاننے کی صلاحیت کا نام دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ 2015ء سے 2018ء تک کا تھا اور جن علاقوں میں یہ پروگرام شروع کیا گیا وہاں پر 6154 لڑکیوں کو سکولوں میں داخل کرایا گیا جبکہ مزید 10 ہزار لڑکیوں کو سکولوں میں تعلیم کے لئے داخل کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور یو ایس ایڈ کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت کے تحت یو ایس ایڈ پاکستان ریڈنگ پراجیکٹ کے ذریعے ملک میں تعلیم کے فروغ کے لئے کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملالہ فنڈ کی 70 فیصد رقم پاکستان میں استعمال کی جائے گی۔ دریں اثناء سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ حکومت نے سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں تعلیم و تحقیق کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے جامع اصلاحات کی ہیں۔ جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران سینیٹ کو بتایا گیا کہ ان اصلاحات میں سٹریٹجک شعبوں تک یکساں رسائی، آرٹس و سائنس میں انسانی وسائل کی ترقی، نصابی و تخلیقی تحقیق میں مہارت، گڈ گورننس، آئی ٹی کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور دیگر اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کا معیار بہتر ہوا ہے۔