اسلام آباد (ملت + آئی این پی) حکومت نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی کی تجاویز کا جائزہ لینے اور معاملے پر آئندہ دو روز میں پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس بلانے کا اعلان کردیا،وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر سب کی مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔وہ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے،فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر پارلیمانی رہنماؤں کے گذشتہ اجلاس میں اتفاق رائے سے فیصلے ہوئے تھے،پیپلزپارٹی اس اجلاس میں شریک نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ 28فروری کو بعض سیاسی جماعتوں کا موقف تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلا کر دہشتگردی کی حالیہ لہر پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے تاہم ہم نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے 4مارچ کو اے پی سی طلب کررکھی ہے لہذا وہ پہلے اے پی سی کرے،قومی اسمبلی کا اجلاس 6مارچ کو بلائیں گے تاکہ پیپلزپارٹی کو بھی اتفاق رائے میں شامل کیا جاسکے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت کو پیپلزپارٹی کی طرف سے قومی عدالتوں کے معاملے پر پر ایک پرپوزل ملا ہے،پیپلزپارٹی اور باقی جماعتوں کی طرف سے اتفاق رائے کیے گئے مسودے میں چند بڑی تبدیلیاں ہیں،پیپلزپارٹی کی تجاویز پر دیگر جماعتوں سے مزید مشاورت کی ضرورت ہے،تمام جماعتوں کو پیپلزپارٹی کا مسودہ بھجوا رہے ہیں،آئندہ دو دنوں میں پیپلزپارٹی سے تمام جماعتیں مل کر بیٹھیں گی اور دوبارہ مشاورت کریں گی۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پوری قوم متحد ہے،پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی تجویز دی ہے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ اکیلے فیصلہ نہ پہلے کیا نہ اب کریں گے،حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر کافی کام کیا ہے،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مل کر لڑنا ہوگا۔وزیرقانون زاہد حامد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کی مدت اور اس کے ڈرافٹ پر کافی حد تک اتفاق رائے ہوگیا تھا،پیپلزپارٹی کے مسودے کا جائزہ لیں گے۔۔۔۔(خ م+ار)
خبرنامہ
حکومت کا فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر اجلاس بلانے کا اعلان
