خبرنامہ

دوہزار اٹھارہ میں بھی وزیر اعظم نوازشریف ہی ہوں گے، مشاہد اللہ

اسلام آباد(ملت+آئی این پی)مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی آزادی کی تحریک پہلے کشمیر تک محدود تھی اب پورے بھارت میں بھیل چکی ہے، وزیر اعظم نواز شریف نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں 20کروڑ عوام کی ترجمانی کا حق ادا کیا، کلبھوشن یادیو کے ڈوزیئر اقوام متحدہ ا ور دنیا کے ہر فورم پر ثبوتوں کے سات پڑے ہیں، نواز شریف کام والا آدمی ہے بڑھکیں مارنے والا نہیں اسلئے،کہا گیا کہ 2018ء میں وزیر اعظم پیپلز پارٹی کا ہو گا اور نواز شریف جیل میں ہو گا ،مگر 2018ء میں و زیر اعظم نواز شریف ہی ہو گا اور جیل میں کون ہو گا اسکا فیصلہ خود کر لیں،جو آج یہاں گلے پھاڑ کر کہتے ہیں وہ سند ھ میں جا کراپنا جوش دکھائیں عدالت اپکی کرپشن بے نقاب کر رہی ہے ، اگر ایسے کرپشن چلتی رہی تو 2028 میں بھی پیپلز پارٹی نہیں جیت سکے گی،پانامہ میں وزیر اعظم نوا زشریف کیخلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا جاتا ہے مگر میں کہتا ہوں کہ پانامہ پیپرز میں نواز شریف نہیں بے نظیر بھٹو کا نام ہے ،پانامہ پیپرز کی 560 آف شور کمپنیوں میں سے 558 پیپلز پارٹی کے لوگوں کی ہیں۔وہ جمعرات کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ قومی اور بین الاقوامی ہے۔ جس طریقے سے کشمیر میں تباہ کاریاں ہو رہی ہیں کشمیری بزرگوں ‘ بیٹیوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں ظلم ڈھانے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ کشمیر کی آزادی کی تحریک پہلے کشمیر تک محدود تھی جو اب پورے بھارت میں بھی چل چکی ہے۔ بھارت میں آزادی کی تحاریک جاری ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر میں 20کروڑ عوام کی ترجمانی کا حق ادا کیا۔ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے جس کو بھارت نے خود تسلیم کیا اور اقوام متحد میں لے کر گیا۔ کشمیر کے معاملے پر پاکستانی حکومت نے ہمیشہ سنجیدگی سے کام لیا۔ مودی سرکار اور بھارتی حکومت دباؤکا شکار ہے.