لاہور(ملت+ آئی این پی) وفاقی وزیر سماجی وبہبود وترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھونس ، دھمکی ، ڈنڈے اور گولی سے ملک کو یرغمال نہیں بننے دیں گے اور 2 نومبر کو اسلام آباد نہیں تحریک انصاف کی سیاست بند ہوجائے گی‘ پاکستان کو موجودہ حالات میں اتحاد اور امید کی ضرورت ہے، دشمن سرحدوں پر ہے ، ایسی صورت حال میں ملک کے اندر کشمکش ملک کو کمزور کرسکتی ہے‘‘سپر یم کورٹ نے ابھی کیس سنا بھی نہیں اور عمران خان نے نوازشر یف کے خلاف فیصلہ بھی سنا دیا ہے ‘نوازشر یف پہلے بھی خود کو احتساب کیلئے پیش کر چکے ہیں اور اب بھی خود کو احتساب کیلئے پیش کر نے کو تیار ہیں ‘پانامہ لیکس الزام ہے کوئی چارج شیٹ نہیں ‘میں عمران خان سے ذاتی طور پر بہت خوش ہوں وہ جہاں بھی جاتے ہیں ہمیں دو تہائی اکثر یت مل جاتی ہے2018کے عام انتخابات میں بھی (ن) دوبارہ دو تہائی اکثر یت لیکر کامیاب ہوگی ‘ملک میں دہشت گردی پر قابو پا لیا ہے اور ملکی ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے ‘آپس کی لڑائیوں سے دشمن کا ایجنڈہ مضبوط اور کا میاب ہوگا ملک میں اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے ۔ لاہور میں ایک تقر یب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ تحر یک انصاف اگر آئین وقانون اور اداروں پر یقین رکھتی ہے تو پھر انکو شہر وں کو بند کر نے کی بجائے پار لیمنٹ میں آکر بات کر نی چاہیے ایک طرف سپر یم کورٹ میں کیس چلا رہا تو دوسری طرف تحر یک انصاف2نومبر کو احتجاج کیلئے شہر بند کر نے جا رہی ہے جب سپر یم کورٹ کیس سن رہی تو پھر احتجاج کا کوئی جوازباقی نہیں رہتا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ایک بات سمجھ لینا چاہیے کہ ڈنڈے اور گولی سے اور نہ ہی پستول رکھ کر اس ملک میں مر ضی کے فیصلے اب لیے جاسکتے ہیں بلکہ اب ملک میں تبدیلی کا فیصلہ صرف اور صرف عوام کے ووٹ کی طاقت سے صرف بیلٹ کے ذریعے ہی آئیگی اور تحر یک انصاف کو بھی2018کے عام انتخابات کا انتظار کر نا چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ وزیر اعظم پہلے بھی پار لیمنٹ میں خود کو احتساب کیلئے پیش کر چکے ہیں اور وہ اب بھی احتساب کیلئے خود کو پیش کر نے کو تیار ہیں مسلم لیگ (ن)نے عدلیہ کی آزادی کے لئے تحریک چلائی تھی، وزیراعظم نوازشریف آئین ، قانون اور اداروں کا احترام کرتے ہیں اور پاناما لیکس کے حوالے سے ہر سوال کا جواب دینے کو تیار ہیں وہ پہلے بھی عدالت میں پیش ہوئے اور آئندہ بھی پیش ہوں گے، عمران خان اور ان کے ساتھیوں کی بھی آف شور کمپنیاں ہیں صرف الزام کی بنیاد پر کسی کو مجرم نہیں ٹھہرایا جاسکتا، فیصلہ عدالت کے ہاتھ میں ہے جرم ثابت ہوگیا تو حکومت کو سزا ہوجائے گی مگر پانامہ لیکس کا معاملہ ابھی سپر یم کورٹ نے سنا بھی نہیں تھا مگر عمران خان نے پہلے ہی نوازشر یف کے خلاف فیصلہ سنا دیا حالانکہ پانامہ لیکس میں سامنے آنیوالی باتیں ایک الزام ہے کوئی چارج شیٹ نہیں کہ عمران خان کوئی فیصلے سنائے اب سپر یم کورٹ میں کیس چل رہا ہے ہم بھی وہاں اپنا موقف دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پہلے دن سے ملک میں احتجاج اور دھر نوں کی سیاست کر رہے ہیں اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ عمران خان کا انداز سیاست عوام کے موڈ کے خلاف ہیں ان کو دھر نوں اور احتجاج کی بجائے پار لیمنٹ میں آکر بات کر نی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کو دہشت گردی سے نجات دلانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے اور ہم نے فوجی آپر یشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردی پر تقریبا قابو پا لیا ہے اور ملک امن بھی قائم کر دیا ہے ان حالات میں پاکستان کو اتحاد کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان میں آپس کی لڑائیوں سے دشمن کا ایجنڈہ مضبوط اور کا میاب ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا منصوبے پاکستان اور خطے کیلئے ایک گیم چینجرہے حکومت اس کو ہر صورت مکمل کر یگی اسکی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جا ئیگا ۔ احسن اقبال نے کہا میں ذاتی طور پر عمران خان سے بہت خوش ہوں اور یہ (ن) لیگ کے سب سے بڑے دوست ہے کیونکہ وہ جہاں بھی جاتے ہیں ہمیں دو تہائی اکثر یت مل جاتی ہے2018کے عام انتخابات میں بھی (ن) دوبارہ دو تہائی اکثر یت لیکر کامیاب ہوگی۔
خبرنامہ
دھونس ، دھمکی ، ڈنڈے اور گولی سے ملک کو یرغمال نہیں بننے دیں گے: احسن اقبال
