خبرنامہ

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز کو 284 ارب روپے کی سیوینگز حاصل، سی ڈی این ایس کی مختلف سکیموں میں 284 ارب روپے سرمایہ کاری کی گئی

اسلام آباد ۔ (ملت آن لائن) رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) کو 284 ارب روپے کی سیوینگز حاصل ہوئیں۔ سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) کے ایک سینئراہلکارنے’’ اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ یکم جولائی سے لیکر30 ستمبر تک سی ڈی این ایس کی مختلف سکیموں میں 284 ارب روپے سرمایہ کاری کی گئی ، سی ڈی این ایس نے رواں مالی سال کیلئے مجموعی طورپر963 ارب روپے کی بچتوں کے حصول کاہدف مقررکیاہے۔گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں سی ڈی این ایس کی مختلف سکیموں میں 202 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی تھی جبکہ اس عرصہ کیلئے 154 ارب روپے کا ہدف مقررکیاگیاتھا۔انہوں نے کہاکہ سی ڈی این ایس نے صارفین کی سہولت کیلئے نیشنل انسٹی ٹیوشنل فسیلیٹیشن ٹیکنالوجیز(این آئی ایف ٹی) کے ساتھ مل کرادارے کو جدید بنانے کے منصوبہ کاآغازکردیاہے۔ این آئی ایف ٹی کے ساتھ کئے گئے مفاہمت کے سمجھوتہ کے تحت اب سینیرسیٹزن اور پنشنرز کی پنشن براہ راست نیشنل بنک میں بنائے گئے ان کے اکاؤنٹس میں جمع ہوجاتی ہے اورانہیں قطاروں میں کھڑے ہونے کی زحمت سے بچایا گیاہے۔اس کے ساتھ ساتھ سی ڈی این ایس کے تحت رجسٹرڈ بانڈز کا آغاز کیا جائیگا جبکہ صارفین کا منافع بھی براہ راست ان کے اکاؤنٹس میں منتقل ہوگا۔انہوں نے کہاکہ صارفین کو بہترخدمات کی فراہمی کیلئے مجوزہ سٹرکچرل اصلاحات پروگرام کا بھی آغاز کیا جارہاہے۔دریں اثناء سی ڈی این ایس نے سرمایہ کاروں بالخصوص پنشنرزکے فائدے کیلئے یکم ستمبر 2018ء سے مختلف سیونگزسرٹیفیکیٹس کے شرح منافع پرنظرثانی کی ہے۔سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز کے سینئراہلکار کے مطابق نظرثانی کا فیصلہ مارکیٹ کی موجودہ صورتحال اورحکومتی پالیسی کے تناظر میں کیا گیاہے تاکہ نیشنل سیونگز کے سرمایہ کاروں کا مسابقتی شرح سے منافع دیا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کے نوٹیفیکیشن کے تحت ڈیفنس سیونگزسرٹیفیکیٹ، سپیشل سیونگ سرٹیفیکیٹ اینڈ اکاؤنٹ، ریگولرانکم سرٹیفیکٹ اورسیونگ اکاؤنٹس کے ریٹس میں اوسطاً بالترتیب 9.05، 9.20، 8.78، اور6 فیصد تک اضافہ کیا گیاہے۔انہوں نے کہاکہ بہبود سیونگ سرٹیفیکٹ اورپنشنرز بینیفٹ اکاؤنٹ سمیت خصوصی سکیموں پر منافع کی واپسی کی شرح بھی 10.92 فیصد تک بڑھائی گئی ہے