خبرنامہ

سمیں بانٹی جاتی ہیں، سمیں بھی بم ہیں؛ شاہی سید

سمیں بانٹی جاتی ہیں، سمیں بھی بم ہیں؛ شاہی سید
اسلام آباد: (ملت آن لائن) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے زیادہ تعداد میں موبائل سموں کی فروخت کا ٹارگٹ دینے پر تشویش کا اظہار کردیا، چیئرمین کمیٹی شاہی سید نے کہا کہ لوگوں کو زبردستی سمیں دی جاتی ہیں کہ انھیں بانٹیں، 2ہزار سمیں بانٹنے کا ٹارگٹ کوئی کیسے پورا کرے گا، وہ کب تک بیچے گا، اور کیسے بیچے گا، اس سے سموں کا غلط استعمال ہوگا، ملک حالت جنگ میں ہے، دھماکوں میں چوری کی گاڑیاں استعمال ہوتی ہیں، سمیں بھی بم ہیں ان پر دھماکہ ہوتا ہے، کسی کے نام کی سم حاصل کرنا بہت آسان ہے، ان پڑھ آدمی کو کوئی بھی2ہزارروپے دے کر سم لے سکتاہے، سمیں تصدیق کرکے بیچی جائیں، کمیٹی نے متعلقہ حکام کو پی ٹی سی ایل کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن میں اضافہ نہ ملنے کے مسئلے کو حل کرنے کی ہدایت کردی۔پیر کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر شاہی سید کی صدارت میں ہوا، جس میں پی ٹی سی ایل کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن میں اضافہ نہ ملنے کے معاملے کا جائزہ لیا گیا، چیئرمین کمیٹی شاہی سید نے پاکستان ٹیلی کمیونیکشن ایمپلائز ٹرسٹ کے حکام سے استفسار کیا، کہ آپ کا ادارہ بنا کس لیے ہیں ، پنشن کے لیے آپ خود کیا کررہے ہو، آپ کا ادارہ اس لیے بنا ہے کہ لوگوں کو سہولیات دے وکلا ، عدالت جاتے ہیں اور تاریخ پر تاریخ لیتے ہیں، آپ کا کام ہے کہ تاریخیں مختصر کریں، ہمارے پاس بزرگ لوگ آتے ہیں کہ ہماری پنشن کا کچھ کریں۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ جب سے پیدا ہوئے ہیں تب سے یہ مسئلہ چل رہا ہے،اتنی میٹنگز کی ہیں لیکن ہم حل کی طرف نہیں آئے، س کے بارے میں ہمیں اپنی پوزیشن بتائیں کہ کن وجوہات کی وجہ سے یہ ممکن نہیںِ ، اس موقع پر پاکستان ٹیلی کمیونیکشن ایمپلائز ٹرسٹ کے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ہمارا ٹرسٹ آذاد ہے بورڈ آف ٹرسٹیز کو حق دیا گیا ہے کہ وہ سالانہ اضافے کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔ہم نے حکومت کی جانب سے کیے گیئے اضافے کی 2010تک پیروی کی ہے، ہم پہلی تاریخ سے پہلے ہی پنشن دیتے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی شاہی سید نے کہا کہ 7ارب روپے سالانہ پنشن کی مد میں انھیں دیئے جاتے ہیں۔یہ باتیں غلط ہیں کہ پی ٹی سی ایل دیوالیہ ہوجائے گا،نہ پاکستان ٹیلی کمیونیکشن ایمپلائز ٹرسٹ نقصان میں چل رہا ہے نہ پی سی ایل،پی سی ایل بھی کمارہا ہے، پی ٹی سی ایل کی نجکاری نہیں کرنی چاہیے تھی، ہم چاہتے ہیں کہ پنشن کے مسئلے کو اضافی توجہ دے کر حل کیا جائے، چیئرمین کمیٹی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی اس مسئلے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حل کیا جائے۔اس موقع پر ایف بی آر کیحکام کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ تین موبائل کمپنیاں اپنا ڈیٹا ایف بی آر کو سوفٹ ویئر پر دے چکی ہیں ،جن میں یوفون، ٹیلی نار اور موبی لنک شامل ہے،جبکہ زونگ کا ڈیٹا بھی جلد مل جائے گا۔آنے والے دنوں میں پہلے ٹیلی نار کا ٹرانزیکشنل آڈٹ کریں گے پھر دوسری کمپنیوں کا آڈٹ کریں گے۔ آڈٹ میں یہ بھی دیکھا جائے گا کہ کمپنی نے صارفین کو کتنے کارڈز دیئے یہ بھی دیکھا جائے گا کہ کارڈ کتنے اپ لوڈ ہوئے ماہانہ ایک کمپنی سے ایک ارب روپے ود ہولڈنگ ٹیکس وصول ہوتا ہے، چیئرمین کمیٹی شاہی سید نے کہا کہ ایف بی آر کو سالانہ113 ارب موصول ہونا چاہیے،غریب آدمی سے ٹیکس نہیں کاٹنا چاہیے۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ سم جاری کرنا موجودہ طریقہ کار درست نہیں، لوگوں کو زبردستی سمیں دی جاتی ہیں کہ انھیں بانٹو، 2ہزار سمیں بانٹنے کا ٹارگٹ کوئی کیسے پورا کرے گا۔وہ کب تک بیچے گا، اور کیسے بیچے گا، اس سے سموں کا غلط استعمال ہوگا،سم کے لیے ایسی شرائط رکھیں جائیں کہ ان کا غلط استعمال نہ ہو، ملک حالت جنگ میں ہے۔دھماکوں میں چوری کی گاڑیاں استعمال ہوتی ہیں۔سمیں بھی بم ہیں ان پر دھماکہ ہوتا ہے، سم تو50روپے کی ہے، کسی کے نام کی سم حاصل کرنا بہت آسان ہے، ان پڑھ آدمی کو کوئی بھی2 ہزار روپے دے کر سم لے سکتا ہے ، سمیں تصدیق کرکے بیچی جائیں۔ پزنس کے لیے ملک کو تباہ کرلیا ہے۔(خ ف228ع ا)