خبرنامہ

سٹیفن ہاکنگ نسل کے دور کے بڑے سائنسدان تھے، احسن اقبال

سٹیفن ہاکنگ

سٹیفن ہاکنگ نسل کے دور کے بڑے سائنسدان تھے، احسن اقبال

اسلام آباد:(ملت آن لائن) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات و داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سٹیفن ہاکنگ نسل کے دور کے بڑے سائنسدان تھے، جو شخص اپنے مقاصد کا شعور رکھتا ہے وہ بڑی رکاوٹ کو شکست دے سکتا ہے، اگر دنیا میں کامیاب ہونا ہے تو مسائل کو اپنے راستے کی رکاوٹ نہیں بننے دینا، جو قوم دوسروں کی سائنس کی محتاج ہے وہ قوم ترقی نہیں کر سکتی، دنیا میں پاکستان کیوں پستی کی طرف جا رہا ہے، ہم نے تحقیق مشاہدے اور علم کے ساتھ تعلق توڑ لیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سائنسدان پروفیسر سٹیفن ہاکنگ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایچ ای سی میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ایچ ای سی کا شکر گزار ہوں کہ میری درخواست پر سکالر سائنٹس سٹیفن ہاکنگ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ان کی اصل کامیابی سائنسدان سے بڑھ کر ایک انسان کی تھی،ایک ایسا شخص جسے اکیس سال کی عمر میں مہلک مرض لاحق ہو گیا ہمت نہیں ہاری، پروفیسر نے ثابت کیا کہ اگر انسان کے اندر مثبت سوچ اور قوت ارادی ہو تو کوئی بھی معذوری خوابوں کی تعبیر میں حائل نہیں ہو سکتی۔ اللہ نے منفرد نعمتوں سے انسان کو نوازا ہے، ہم وہ قوم ہین جنھیں علم کی دعوت دی گئی۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں نعروں کی دنیا سے نکل کر علم کی دنیا میں آنے کی ضرورت ہے، ہمارے پاس سائنٹفک پبلیکیشنز کی کمی ہے، اگر ہم لکیر کے فقیر ہوں گے تو نئی ایجادات کی طرف نہیں جا سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنی سکول کالجز میں تخیلقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ، پرانے نصاب کو چھوڑ کر تخلیقی صلاحیت اور مشاہدے کی تعلیم پر زور دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سٹیفن ہاکنگ ہمارے دور کے ایک سب سے بڑے سائنسدان تھے، سٹیفن ہاکنگ نے ثابت کر دیا کہ اگر سوچ مثبت ہو تو کوئی بھی بیماری اس کے ارادے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی، سٹیفن ہاکنگ کی ثابت قدمی دنیا کے ہر شخص کیلئے مثالی کردار ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج کے دور میں جو قوم سائنس کی دنیا میں کامیاب ہے اْسے کوئی شکست نہیں دے سکتا، ہمارا دین اسلام نے بھی علم حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے، تاریخ میں جتنے بھی عظیم سائنسدان گزرے ہیں وہ سب مسلمان تھے، ہمیں وہی روایت دوبارہ اپنانی ہوگی، اللہ نے ہمیں مشاہدے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قرآن مجید نے اللہ کی عطا کی گئی نعمتوں میں قدرت کے کمالات پر سوچنے کا حکم دیا، ہمارا فرض ہے ہم سائنس کی دنیا میں مل کر آگے بڑھنے کی کوشش کریں، ہمیں تحقیقاتی عمل کے زریعے علم کو حاصل کرنی ہوگی۔ تمام تعلیمی اداروں میں طالبعلموں پر ریسرچ کی عادت ڈالنی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اس سال پرائمری لا نیا نصاب تیار کیا جائے گا۔ہمارے تعلیمی اداروں میں طالبعلم رٹے پر زور دیتے ہیں، اساتذہ کو رٹے کی روایت ختم کرکے طالبعلموں کو ریسرچ اور سوچنے کی عادت ڈالنے میں کردار ادا کرنا ہوگا، سٹیفن ہاکنگ ہمارے لیے مشعل راہ ہے، سٹیفن ہاکنگ نے جس طرح اپنی بیماری اپنی کمزوری بنا نہیں دیا جو ہمارے لیے سبق آموز ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے تعلیمی معیار کو بلندیوں پر لے کر جانا ہے، ہمیں نعروں کی دنیا سے نکل کر علم کی دنیا میں آنے کی ضرورت ہے، ہمارے پاس سائنٹفک پبلیکیشنز کی کمی ہے۔ اگر ہم لکیر کے فقیر ہوں گے تو نئی ایجادات کی طرف نہیں جا سکیں گے، ہمیں اپنی سکول کالجز میں تخیلقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پرانے نصاب کو چھوڑ کر تخلیقی صلاحیت اور مشاہدے کی تعلیم پر زور دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس سال پرائمری تک نیا نصاب رائج کیا جائے گا اور پھر اس کے بعد مڈل تک توسیع دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے ایچ ای سی کا بجٹ ساڑھے 35 ارب سے آئندہ مالی سال میں 50 ارب تک بڑھا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ملک کے تمام اضلاع میں یونیورسٹیوں کے سب کمیمپسز قائم کئے ہیں اب وائس چانسلرز کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ یونیورسٹیوں سے رٹا سسٹم کو ختم کریں اور سوچ و تدبر کی ترویج کریں اور نوجوان نسل کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کریں۔ 70سال سے جو پرانا نظام تعلیم چل رہا ہے ان کو ہم تبدیل کررہے ہیں تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بھی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جائے۔ اس موقع پر چئیرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہاکہ آج ہم سب یہاں سٹیفن ہاکنگ کی خدمات کے اعتراف میں خراج تحسین پیش کرنے جمع ہوئے ہیں، سائنس کی دنیا میں سٹیفن کی عظیم خدمت ہے، پاکستانی قوم ایک جفاکش قوم ہے جس کا مستقبل روشن ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے بڑے اور نوجوانوں کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ ہم سب مل کر اپنے ملک کو بلندیوں پر پہنچا سکے، سٹیفن بھی کچھ بول نہیں سکتا تھا نہ حرکت کر سکتا تھا لیکن آخری سانس تک معاشرے کیلئے کردار ادا کرتا رہا۔ اس موقع پر تقریب سے مختلف مقررین نے بھی پروفیسر سٹیفن ہاکنگ کو خراج تحسین پیش کیا۔