خبرنامہ

سیاسی استحکام کے بغیر ترقی ممکن نہیں، ہمیں اپنی 70سالہ چالیں بدلنا ہوں گی: احسن اقبال

اسلام آباد(ملت + آئی این پی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیاسی استحکام کے بغیر ترقی ممکن نہیں ، ہمیں اپنی 70سالہ چالیں بدلنا ہوں گی ، ترقی یافتہ ملکوں سے سیکھنا ہوگا، ترقی کے لئے پانچ سال کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے، ریاستی نظام کو معطل کرنا جمہوریت نہیں فسطائیت ہے،سپریم کورٹ پاناما لیکس کیس کی سماعت کر رہی ہے، سڑکوں پر عدالت لگانا لاقانونیت ہے،اقتصادی ترقی کے لئے امن اور ریاستی استحکام پر توجہ مذکور کرنا ہوگی،تمام آمر کرپشن کے خاتمے کا نعرہ لے کر آئے اور جاتے ہوئے کرپشن کے انبار چھوڑ گئے، سی پیک کی صورت میں اللہ نے بے شمار مواقع فراہم کئے ہیں،ہمیں سی پیک کی تکمیل کے لئے اتفاق رائے کے ساتھ آگے بڑھنا ہے ،غیر ذمہ دارانہ طرز سیاست ترک کر کے ملک کو معاشی اور سیاسی طور پر مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔وہ پیر کو یہاں سی پی این ای کے زیر اہتمام منعقدہ قومی یکجہتی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ترقی کے لئے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے ، سنگاپور اور ملائشیا نے پالیسیوں میں تسلسل کی وجہ سے ترقی کی ، ترقی کے لئے پانچ سال کے مینڈیٹ کا احترام ضروری ہے ، ملکی ترقی کے لئے اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔احسن اقبال نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے لئے مربوط حکمت عملی اپنا ہوگی ، بھارت کا صرف دفاعی بجٹ ہمارے پورے بجٹ کے برابر ہے ایسا اس لئے ہوا کیونکہ وہاں استحکام تھا۔ ہمارا مسئلہ نظام اور پالیسیوں کے تسلسل کا نہ ہونا ہے۔ہمیں سالانہ بنیادوں پر ۰۲ لاکھ نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہیں۔مسائل کا حل پارلیمانی نظام کی مضبوطی میں ہے۔پارلیمانی نظام تمام اکائیوں کو ترقی کے مساویانہ مواقع فراہم کرتا ہے۔قومی یکجہتی پیدا کرنا ہے تو کسی کنفیوڑن کا شکار ہوئے بغیر پارلیمانی جمہوریت کو مستحکم بنانا ہے۔عالمی ادارے پاکستان کو ابھرتی ہوئی معیشت قرار دے رہے ہیں۔ہمیں مایوسی پھیلانے والی دانشورانہ سوچ کو بدل کر اچھائیوں کو اجاگر کرنا ہوگا۔گڈ نیوز از نو نیوز کا کلچربدلنے کی ضرورت ہے۔خود پر یقین اور مثبت سوچ کو فروغ کو فروغ دے کر بے یقینی کا خاتمہ کرنے کی ضرورت ہے۔ سی پیک کی صورت میں اللہ نے بے شمار مواقع فراہم کئے ہیں۔ہمیں سی پیک کی تکمیل کے لئے اتفاق رائے کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔دنیا سی پیک کو گیم چینجر قرار دے رہی ہے۔سی پیک کی وجہ سے عالمی اداروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھا ہے۔عالمی ادارے پاکستان کو ابھرتی معیشت قرار دے چکے ہیں۔غیر ذمہ دارانہ طرز سیاست ترک کر کے ملک کو معاشی اور سیاسی طور پر مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ریاستی نظام کو معطل کرنا جمہوریت نہیں فسطائیت ہے۔معاملات عدالت میں ہیں، سڑکوں پر احتجاج کرنے کی گنجائش نہیں۔سپریم کورٹ پاناما لیکس کیس کی سماعت کر رہی ہے، سڑکوں پر عدالت لگانا لاقانونیت ہے۔