سینیٹ میں قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی طرف سے مختلف معاملات پر کمیٹیوں کی رپورٹیں پیش کر دی گئیں
اسلام آباد(ملت آن لائن) سینیٹ میں قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی طرف سے مختلف معاملات پر کمیٹیوں کی رپورٹیں پیش کر دی گئیں۔ منگل کو اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی طرف سے اکاؤنٹس اینڈ آڈٹ کے کیڈرز کی علیحدگی سے متعلق معاملہ پر کمیٹی کی خصوصی رپورٹ پیش کی گئی، یہ رپورٹ کمیٹی کی طرف سے سینیٹر محسن لغاری نے پیش کی۔ انہوں نے وفاقی مشترکہ فنڈ اور سرکاری اکاؤنٹ کے ضمن میں قانون سازی سے متعلق معاملہ پر کمیٹی کی خصوصی رپورٹ بھی پیش کی۔ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی طرف سے ایک مخصوص کمپنی کو سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی ادائیگی سے استثنیٰ دینے اور نیشنل بینک آف پاکستان کی پروموشن پالیسی 2016-17ء کے حوالے سے کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
چیئرمین سینیٹ نے مختلف قائمہ کمیٹیوں کو بھجوائے گئے بلوں پر رپورٹیں پیش کرنے کے لئے مزید ایک ماہ کا وقت دیدیا
اسلام آباد، چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے مختلف قائمہ کمیٹیوں کو بھجوائے گئے بلوں پر کمیٹیوں کی رپورٹیں پیش کرنے کیلئے مزید ایک ماہ کا وقت دیدیا۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی طرف سے اقتصادی اصلاحات کے تحفظ (ترمیمی) بل 2016ء پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کی معیاد میں مزید ایک ماہ کا وقت دینے کی درخواست کی گئی جسے چیئرمین نے منظور کر لیا۔ کمیٹی کی طرف سے سینیٹر محسن لغاری نے اس سلسلے میں درخواست کی۔ قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کو اسلام آباد گن اینڈ کنٹری کلب انتظام و انصرام بل 2017ء، اسلام آباد کلب انتظام و انصرام بل 2017ء، ریئل اسٹیٹ انضباط و ترقی بل 2017ء اور مفادات کے ٹکراؤ کی ممانعت اور انتظام بل 2017ء پر کمیٹی کی رپورٹیں پیش کرنے کے لئے مزید ایک ماہ کا وقت مانگا گیا۔ چیئرمین نے ایوان کی رائے حاصل کرنے کے بعد کمیٹی کو چاروں بلوں پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کے لئے مزید وقت دیدیا۔