سی پیک پورے خطے کیلئےخوشحالی کا منصوبہ ہے,وزیر خزانہ
اسلام آباد(ملت آن لائن) وزیر مملکت برائے خزانہ و اقتصادی امور رانا محمد افضل خان نے کہا ہے کہ چین۔پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) منصوبہ صرف پاکستان اور چین کیلئے نہیں بلکہ پورے خطے کیلئے اقتصادی ترقی اور خوشحالی کا منصوبہ ہے جو خطہ کے مختلف ممالک کیلئے اقتصادی ترقی کے مواقع لائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں پرسٹن یونیورسٹی اور انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک سٹڈیز کے مشترکہ تعاون سے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اینڈ ریجنل ڈویلپمنٹ کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر مملکت نے ملکی معیشت کے استحکام کیلئے سی پیک کے تعمیری کردار پر سیر حاصل گفتگو کی اور کہا کہ سی پیک کے تحت تعمیر ہونے والے توانائی کے منصوبوں سے خاص طور پر اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے توانائی کے دیگر شعبوں کو فروغ ملنے کے علاوہ ملک کے زرعی شعبہ کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے توانائی بحران پر قابو پا لیا ہے جس سے مستقبل کی ترقی کیلئے راہ ہموار ہو گی کیونکہ توانائی کے بغیر ترقی و خوشحالی کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مشکل حالات کے باوجود توانائی بحران پر قابو پایا ہے، بہت سے توانائی کے منصوبے زیر تعمیر ہیں جس سے آنے والی حکومتیں استفادہ کر سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں شمسی توانائی کی بے پناہ صلاحیت ہے اور جرمنی کے تجربات سے سیکھنے کی ضرورت پر زور دیا جس نے شمسی توانائی کے شعبہ کو فروغ دینے میں بے پناہ ترقی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں اور عسکریت پسندی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے جرات مندانہ اقدامات اٹھائے، پاکستان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے کہا کہ پاکستان پورے خطے کے بہتر مستقبل کیلئے خواہاں ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ جس وقت پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے بھرپور جہدوجہد میں مصروف عمل ہے اس وقت اسے پابندیوں کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ پاکستان کے مفاد میں ہے اسلئے ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف نہیں کیا گیا۔ وزیر مملکت برائے خزانہ نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ ملک کی ترقی و خوشحالی کو یقینی بنانے کیلئے اقتصادی چارٹر پر متحد ہوں۔ انہوں نے اس موقع پر سیمینار کے منتظمین اور شرکاء میں سوینئر بھی تقسیم کئے، قبل ازیں مختلف اداروں کے پروفیشنلز اور ماہرین نے موضوع کی مناسبت سے تفصیلی پریذینٹیشنز پیش کیں۔