خبرنامہ

صدر نے کمپنیز آرڈیننس 2016 کی منظوری دیدی جو 1984 کی جگہ نافذ العمل ہو گا

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) صدر ممنون حسین نے کمپنیز آرڈیننس 2016 کی منظوری دی ہے جو کمپنیز آرڈیننس 1984 کی جگہ نافذ العمل ہو گا،۔ کمپنیز آرڈیننس 2016 کمپنیوں کے درمیان تعاون کے طریقہ کار کو آسان بنانے ، ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ،آرڈیننس میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے سہولت فراہم کرنے کی خصوصی شقیں بھی شامل ہیں،وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ کمپنیز آرڈیننس کا نفاذ کر دیا گیا ہے تاکہ کارپوریٹ سیکٹر میں بالخصوص چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کو ریلیف اور مراعات فراہم کی جا سکیں۔ فوری طور پر معیشت کو فروغ دیا جائے اور اقتصادی شرح نمو کو متحرک کیا جا سکے،32سالہ پرانے قانون کو تبدیل کرنے کی شدید ضرورت تھی تاکہ پاکستان میں کارپوریٹ سیکٹر کو دنیا کے برابر لایا جا سکے، کمپنیز آرڈیننس 2016 کرپشن کے خاتمے اور بیرون ممالک میں سرمایہ کاری کے چیلینجز سے نپٹنے میں مد د ملے گی اور گورننس میں شفافیت آئے گی۔ ہفتہ کو صدر ممنون حسین نے کمپنیز آرڈیننس 2016 کی منظوری دی ہے جو کمپنیز آرڈیننس 1984 کی جگہ نافذ العمل ہو گا۔ آرڈیننس مواصلات کے جدید الیکٹرانک طریقوں کے استعمال کی بھی حوصلہ افزائی کرتاہے۔ کمپنیز آرڈیننس 2016 کمپنیوں کے درمیان تعاون کے طریقہ کار کو آسان بنانے ، ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے اور تمام سطحوں پر کاغذ استعمال نہ کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔آرڈیننس میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے سہولت فراہم کرنے کی خصوصی شقیں بھی شامل ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ کمپنیز آرڈیننس کا نفاذ کر دیا گیا ہے تاکہ کارپوریٹ سیکٹر میں بالخصوص چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کو ریلیف اور مراعات فراہم کی جا سکیں۔ فوری طور پر معیشت کو فروغ دیا جائے اور اقتصادی شرح نمو کو متحرک کیا جا سکے۔32سالہ پرانے قانون کو تبدیل کرنے کی شدید ضرورت تھی تاکہ پاکستان میں کارپوریٹ سیکٹر کو دنیا کے برابر لایا جا سکے۔ کمپنیز آرڈیننس 2016 کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز اور ماہرین سے بل پر مشاورت کی گئی ہے اور تاجر برادری نے متفقہ طور بل کی مکمل حمایت کی ہے اور اس سے ان کی دیرینہ مطالبہ پورا ہوا ہے۔ کمپنیز آرڈیننس 2016 سے بزنس کی لاگت میں کمی آئے گی اور پاکستان کے کارپوریٹ سیکٹر کو بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کرنے میں آسانی ہو گی۔انہوں نے کمپنیز آرڈیننس تحت اصلاحات جدید کمیونیکیشن ٹیکنالوجی اور سادہ ریگو لیٹری نظام کو خو ش آمدید کہا۔انہوں نے کہا کہ اس سے کرپشن کے خاتمے اور بیرون ممالک میں سرمایہ کاری کے چیلینجز سے نپٹنے میں مد د ملے گی اور گورننس میں شفافیت آئے گی۔وزیر خزانہ نے کمپنیز آرڈیننس 2016 کی تیاری کے حوالے سے ایس ای سی پی کی کو ششوں،وزارت خزانہ اور تمام اسٹیک ہولڈرز کا تعاون پر داد دی۔