عالمی اقتصادی فورم میں پاکستان کو بے حد سراہا گیا، سائرہ افضل تارڑ
اسلام آباد(ملت آن لائن) وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ اقتصادی فورم میں صحت کے حوالہ سے پاکستان میں کئے گئے اقدامات کو بے حد سراہا گیا۔ وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا بھر میں صحت کے حوالہ سے قوموں اور سول سوسائٹیوں کیلئے ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہئے ، 2030ء تک پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کا مرکز صحت ہے جس میں عوامی اور نجی شعبے ایس ڈی جیز کے حصول کیلئے ایک ہی نکتہ نظر کے لازمی جزو ہیں جن کی شراکت کے بغیر ایس ڈی جیز کے حصول میں کامیابی ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیونٹی، اکیڈمی تحقیقی اداروں، نجی کمپنیوں سب کی شراکت اہم حصہ ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا میں بہت سارے ایسے مقامات ہیں جہاں بنیادی صحت کی ضروریات کو ترجیح دی جاتی ہے ،دنیا کی آبادی میں یہ تعداد 210 ملین تک پہنچ چکی ہے اور آبادی کے لحاظ سے یہ دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے زیادہ آبادی کا مطلب زیادہ اخراجات اور اس کا مطلب کہ صحت میں تیزی سے ترقی کے ساتھ ساتھ مستقبل میں مخصوص صحت کی ضروریات میں اضافہ کرنا یہ سب زائد مالی وسائل کی ضرورت کی ترجمانی کرتے ہیں ایک اندازے کے مطابق کم سے کم آمدنی والے ممالک کو اگلے 15 سالوں میں ایک سے 1.5 ٹریلین ڈالر تک صحت سے متعلق عوامی اور نجی اخراجات کیلئے چاہئیں، پاکستان میں ہم اس حقیقت سے آشنا ہیں، حکومت نے اگلی دہائی کیلئے اسے 3 فیصد جی ڈی پی میں صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات میں اضافہ کا وعدہ کیا ہے۔وسائل محدود ہیں تاہم نے مستقبل کے ایجنڈے کی تشکیل کے ذریعہ اپنے اخراجات کو ترجیح دینی ہے جو عوامی اور نجی شعبہ میں صحت سے متعلق پیچیدہ مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت اور جدید ادویات کی تیزی سے ترقی میں تکنیکی جدت اہم کردار ادا کرتی ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ لوگوں کو صحت کی دیکھ بھال کیلئے ٹیکنالوجی لوگوں کو فراہم کی جائیگی جو نہ صرف روزانہ کی بنیاد پر صحت کے مسائل کو حل کرنے کے بارے میں پالیسی سازوں کو سوچنے پر مائل کریں گے۔ اینٹی مائیکروبیل مزاحمت کیلئے وقف اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اے ایم آر کی بڑھی مشکلات دنیا بھر میں تقریباً تمام ممالک میں ایک بڑے صحت بحران کے طور پر سامنے آیا جس کے باعث کثیر مزاحمتی بیکٹریا نے انفیکشن میں اضافہ کر دیا ہماری وزارت اے ایم آر کی روک تھام کو اہم ترجیح دیتی ہے جو قومی صحت کے ایجنڈے میں شامل ہے۔پاکستان میں ’’ ایک صحت‘‘ کے نکتہ نظر کے ساتھ ایک قومی اے ایم آر فریم ورک تیار کیا گیا۔وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزیر نے میلنیڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے کو۔چئیرمین بل گیٹس سے ملاقات کی اور صحت کی دیکھ بھال ،پاکستان میں پولیو کے تدارک میں کئے جانے والے اقدامات پر بات چیت کی۔وفاقی وزیر نے وزیراعظم کے ہمراہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا اور صحت کے شعبہ میں پاکستان کی وسیع ترقی کے بارے میں بتایا۔ وفاقی وزیر نے وزایراعظم کے ہمراہ میڈٹرونک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور ملٹی نیشنل مینوفیکچرنگ کمپنیوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے عالمی اقتصادی فورم میں عالمی صحت کے آرنیوڈ برنارٹ کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی اور گلوبل الائنس اور ویکسین ایمونائزیشن کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے عالمی اقتصادی فورم کی خواتین رہنماؤں کے ساتھ غیر رسمی عشائیہ میں شرکت کی۔