خبرنامہ

عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپناکردار ادا کرے۔۔صدر مملکت ممنون حسین

اسلام آباد ۔16 اکتوبر (اے پی پی)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ، پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کی اخلاقی ، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔یہ بات انہوں نے آل پارٹیز حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے وفد سے اتوار کو مظفر آباد میں ملاقات کے دوران کہی ، اس موقع پر آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار محمد مسعود خان اور وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان بھی موجود تھے ۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے وفد سے ملاقات کے موقع پر صدر ممنون حسین نے بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر کے بارے میں رائے شماری کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدرآمد کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں خواتین اور بچوں سیمت معصوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری خاتمہ کروانے اوراس ضمن میں بھارت پر دباؤ ڈالنے کیلئے اپنا کردارادا کرنا چاہئیے ۔ صدر نے 69سال پرانے تنازعہ کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی ناکا می پر افسوس کا اظہار کیا اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں دیرپا امن اور سلامتی کیلئے تنازعہ کشمیر کے خاتمہ کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے ۔ صدر مملکت نے مسلمان ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے باہمی تنازعات ختم کر کے متحد ہو جائیں اور طویل عرصے سے جاری فلسطین اور کشمیر کے مسائل کے خاتمہ کیلئے بین الاقوامی برداری پر دباؤ ڈالیں ۔ صدر نے وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے بھیجے گئے پارلیمانی وفود کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ ان وفود نے تنازعہ کشمیر کو بین الاقوامی برداری کے سامنے موثر طور پر کامیابی سے اجاگر کیا ہے اور نہتے معصوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم کو بین الاقوامی برداری کے سامنے موثر طور پر پیش کیا ہے ۔ صدر مملکت نے کہا کہ وہ وزارت خارجہ کو ہدایت کرینگے کہ وہ غیر ملکی سفارت کاروں کو کشمیر کے بارے میں باقاعدگی سے بریف کریں تاکہ تنازعہ کشمیر کے فوری حل کو یقینی بنایا جا سکے ۔ انہوں نے وزارت خارجہ کو مزید ہدایت کی کہ وہ کشمیری عوام کو خوراک اور ادویات کی فوری فراہمی کی ضرورت کے بارے میں بھی بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں کو آگاہ کرے کیونکہ مقبوضہ وادی میں تین ماہ سے زائد عرصہ سے جاری کرفیو کی وجہ سے بنیادی انسانی ضروریات اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک میں رہائش پذیر کشمیریوں کو چاہئے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو موثر طور پر اجاگر کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور بین الاقوامی برداری کی مدد سے بھارت کے مظالم سے پردہ اٹھائیں ۔ حریت کانفرنس کے وفد کے اراکین نے کشمیر کونسل اور قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے صدرمملکت کی خطاب کو سراہا اور کہا کہ اس سے کشمیری عوام کے جذبات کی عکاسی ہوئی ہے اور انہوں نے اپنے خطاب سے کشمیریوں کے دل جیتے ہیں ۔ وفد نے کہا کہ صدرمملکت کے تین روزہ دورہ مظفر آباد سے کشمیر میں جاری آزادی کی جدوجہد پر اچھا اثر پڑے گا اور کشمیریوں کے جذبہ اور جدوجہد کو نئی تقویت ملے گی ۔ اے پی ایچ سی کے وفد نے حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کیلئے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔