عدالت نے ہماری استدعا کو نہیں سنا اور فرد جرم عائد کردی۔طارق فضل
اسلام آباد(ملت آن لائن)وزیر مملکت طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم صرف رول آف لاء کی بات نہیں کرتے بلکہ عدالتوں کا سامنا کررہے ہیں۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ملزم کو الزامات کی کاپی دی جاتی ہے اور 7 دن کا کم از کم وقت دیا جاتا ہے اس کے بعد فرد جرم عائد کی جاتی ہے اس کے لیے ہم نے مختلف عدالتوں کے فیصلوں کے ریفرنس پیش کیے گئے کہ 48 گھنٹوں میں فرد جرم عائد نہیں کرسکتے لیکن عدالت نے ہماری استدعا کو نہیں سنا اور فرد جرم عائد کردی۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ 2 گواہان کو 4 اکتوبر کو طلب کیا گیا ہے جو بینک افسران ہیں اور ان کا تعلق لاہور سے ہے جب کہ مجموعی طور پر 28 گواہان ہیں جن سے ہماری وکلا بھی جرح کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کی قیادت اور نوازشریف کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں، سب دیکھ رہے ہیں کہ ہم عدالتوں کا سامنا کررہا ہے، ہم رول آف لا کی بات نہیں کررہے بلکہ سامنا بھی کررہے ہیں۔
وزیر مملکت نے صحافیوں کی جانب سے عدالت میں داخلے کی اجازت نہ ملنے کی شکایت پر کہا کہ کیس کا اوپن ٹرائل ہے اس لیے میڈیا کے موجود ہونے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، ہماری طرف سے صحافیوں کو کوئی ممانعت نہیں ہے۔