خبرنامہ

عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنے کے دوران وزیر اعظم نے استعفیٰ کا ذکرتو کیا اشارہ تک نہیں دیا،عرفان صدیقی

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کے طویل دھرنے کے وران وزیر اعظم نواز شریف نے استعفیٰ کا ذکر تو کیا اشارہ تک نہیں دیا، وہ انتہائی مضبوط ارادے اور ثابت قدمی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیتے رہے۔ ہفتہ کو ’’آئی این پی‘‘ سے بات چیت کے دوران جب ان سے قائد حزب اختلاف کے حالیہ بیان کے بارے میں پوچھا گیا کہ اپوزیشن نے وزیر اعظم کو استعفیٰ سے روکا تھا تو عرفان صدیقی نے کہا کہ استعفیٰ کا آپشن کسی بھی مشاورتی اجلاس میں ایک لمحہ کیلئے زیر غور نہیں آیا ۔ پوری کابینہ اور مسلم لیگی قیادت اس معاملے پر پوری طرح یکسو تھی کہ اس طرح کے مصنوعی اور غیر قانونی بحران کے سامنے کسی صورت بھی ہتھیار نہیں ڈالے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جس دن دھرنے کے شرکاء نے وزیر اعظم ہاؤس میں داخل ہونے والے سبھی راستوں پر قبضہ کیا ہوا تھا اس دن بھی وزیر اعظم اپنے دفتر میں معمول کے فرائض سرانجام دیتے رہے۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ ایک دن میری موجودگی میں ایک اعلیٰ عہدیدار نے آ کر بتایا کہ تمام داخلی اور خارجی راستے بند ہو چکے ہیں تو وزیر اعظم نے ہنس کر جواب دیا کہ انہیں آنے دیں اور اس کرسی پر بیٹھ جانے دیں میں یہاں سے کہیں نہیں جا رہا اور اس طرح کے ہتھکنڈوں سے دبنے والا نہیں ہوں۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ نواز شریف نے 12 اکتوبر 1999ء کی اس را ت بھی استعفیٰ نہیں دیا تھا ، جب 3 جرنیل ان کے سر پر سوار تھے اور ان کی جان تک کو خطرہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ لاقانونیت پر مبنی دھرنے کے دوران پیپلز پارٹی سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے انتہائی مثبت کردار ادا کرتے ہوئے حکومت کا ساتھ دیا جو دراصل پارلیمنٹ اور جمہوری نظام کا ساتھ تھا۔ اپوزیشن کا یہ کردار ہماری تاریخ کا یادگار واقعہ ہے لیکن یہ بات قطعی طور پر غلط ہے کہ وزیر اعظم نے استعفیٰ کا عندیہ دیا تھا اور اپوزیشن نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں وزیر اعظم نواز شریف نے لاہور جانا بھی بند کر دیا تھا اور ان کی والدہ بھی وزیراعظم ہاوٗس آگئی تھیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بھی وزیر اعظم کے مضبوط ارادے اور پختہ عزم کا ثبوت ہے کہ انہوں نے ریڈ زون میں داخل ہونے اور شاہراہ دستور پر قبضہ جمانے والے جتھوں پر کسی بھی طرح کی ریاستی قوت کے استعمال سے روک دیا تھا۔