خبرنامہ

عمران خان اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے پانامہ کی جنگ لڑ رہے ہیں: سعد رفیق

لاہور (ملت آن لائن + آئی این پی) وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پانامہ دستاویزات میں 40 سے زائد غیرملکوں کی شخصیات کا ذکر کیا گیا،پانامہ دستاویزات کی کوئی حیثیت نہیں،چوری شدہ مواد پر مبنی ہے،وزیراعظم نے اخلاقی ذمہ داری سمجھتے ہوئے سپریم کورٹ میں خط لکھا۔منگل کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پانامہ دستاویزات میں 40سے زائدغیرملکوں کی شخصیات کا ذکر کیا گیا،اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ٹی او آرز پر مذاکرات کئے گئے،اعتزاز احسن اور پی ٹی آئی وکلاء کا تیارکردہ سوالنامہ شخصیت کے گرد تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ترامیم کو بہتر کرنے کیلئے نیا مسودہ قانون تیار کیا اور انتخابی میدان میں پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کو کئی بار شکست دی،عمران خان اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے پانامہ کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اپوزیشن جماعتوں نے سماعت کے دوران کورٹ کے باہر دکان لگائی۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کچھ نام نہاد صحافی شخصیات پرکشش مراعات پر قوم کو مایوسی کی طرف دھکیل رہے ہیں،حقائق کو تروڑمروڑ کر پیش کرنا کیا توہین عدالت نہیں ہے،سماعت کے دوران بسااوقات ایسے ریمارکس آتے رہے جن کا کیس سے تعلق نہیں تھا،ہر فریق نے عدالتی فیصلہ تسلیم کرنے کا کہا۔انہوں نے مزید کہا کہ فیصلے کے بعد پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی تسلیم کرنے سے منحرف ہوگئے،اپوزیشن جماعتوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے اور معزز جج صاحبان کو ہدف بنایا،ججوں،سپریم کورٹ اور قومی سلامتی کے ذمہ داروں کو ہدف بنانا مناسب نہیں۔وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نوازشریف کی مخالفت میں سیاسی مخالفین اندھے ہوچکے ہیں،معزز جج صاحبان کا احترام کرتے ہیں،رائے سے اختلاف الگ بات ہے،عدالت کے فیصلوں کو متنازعہ بنایا گیا تو پھر کون سا ادارہ باقی بچے گا،سیاسی کارکن کو اخلاقی اقدار کی پاسداری کرنی چاہیے،سیاست میں قومی اداروں کو گھسیٹنے سے اجتناب کیا جائے اور کرپشن کے سمندر میں ڈوبے ہوئے لوگ کس منہ سے ایمانداری کی بات کرتے ہیں،ہم نے سول آمریت کا بھی مقابلہ کیا ہے اور سزا میں مسلم لیگ (ن) کے سیاسی پیغام سے آصف زرداری کو تکلیف ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ پیپلزپارٹی شہید بے نظیربھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو کی جماعت نہیں رہی،آصف زرداری جیسے لوگ دھرتی کے بوجھ ہیں اور ان کے پیٹ نہیں بھرتے،گالی دینے اور جھوٹ بولنے والے لوگ سیاسی میدان میں مقابلہ کرنے سے گھبراتے ہیں،عمران خان بتائیں کہ اکبر بابر کے الیکشن میں سوالات کے جواب کیوں نہیں دیتے،خان صاحب،تلاشی دینے کی باری اب آپ کی ہے،حنیف عباسی کی سپریم کورٹ میں درخواستیں زیرالتوا ہیں،زرداری صاحب ایک سال لوٹ مار بند کردو،سندھیوں کو سکون مل جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دس سال مسلسل اقتدار میں رہنے والی جماعت نے سندھ کے شہر کھنڈر بنادئیے،سیاسی جماعتیں حکومت مخالف مہم کیلئے وکلاء کو استعمال کرنا چاہتی ہیں اور آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) دوتہائی اکثریت سے کامیاب ہوگی،ملکی اداروں کو ہدف بنانے کی گھٹیا ساز کامیاب نہیں ہونے دیں گے،عمران خان کے ساتوں مطالبات عدالت نے مسترد کردیئے اور چیف جسٹس کے ریمارکس پر سیاسی مخالفین کو ہوش آجانا چاہیے۔۔