خبرنامہ

عمران خان نے ’’تیلی پہلوان وزیر اعلی ‘‘ پر ویز خٹک پر عدم اعتماد کر دیا

لاہور (ملت + آئی این پی) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے خیبرپختونخواہ کے ’’تیلی پہلوان وزیر اعلی ‘‘ پر ویز خٹک پر عدم اعتماد کر دیا ہے اور بہت جلد پر ویز خٹک سمیت انکی پوری ٹیم زمین بوس ہونیوالی ہے ‘ اپوزیشن جب تک سیڑھیوں اور سڑکوں پر احتجاج کرے گی اس وقت تک ان سے بات نہیں ہو سکتی اگر وہ گیلری یا چیمبر میں ہوتے تو بات ہو سکتی ہے ‘پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا احتجاج نرالی منطق ہے اور ضدی بچے کا رویہ اپنایا ہوا ہے اپوزیشن حاضری بھی لگاتی ہے اور ٹی اے ڈی اے بھی لیتی ہے یہ عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے قوم سب کچھ دیکھ رہی ہے ‘پنجاب میں کسی پشتون کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہو رہی اصل میں تحر یک انصاف پشتون اور پنجاب کے عوام میں اختلافات پیدا کر نے کی سازش کر رہی ہے جو کامیاب نہیں ہوگی ۔ پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ تحر یک انصاف باقاعدہ سازش کے تحت پختونوں کو پنجاب سے خوفزدہ کر رہی ہے اور کسی کو اس بات میں شک نہیں کہ تحر یک انصاف والے خود خیبر پختوانخوامیں لوٹ مار کر رہے ہیں وہاں پختونوں کے وسائل لوٹ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پختون خوشحال اور خوش ہیں انہیں یہاں کوئی مسئلہ نہیں انہیں غلط پراپیگنڈا کر کے مشتعل کرنے کے لئے پرویز خٹک لاہور آئے لیکن وہ ناکام ہوئے خیبر پختوانخواہ اور پنجاب کے لوگوں کا پیار صدیوں سے قائم ہے اور رہے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بارے میں چند روز پہلے یہ اطلا ع آئی ہے کہ وہ خیبر پختوانخواہ میں اپنی حکومت سے خوش نہیں اور وہاں بھی پھٹیچر اور ریلو کٹاحکومت کام کر رہی ہے ‘ ویسے اگر سیاسی طور پر دیکھا جائے تو عمران خان بھی سیاست میں ریلوے کٹے ہی ہیں ‘جو لوگ اپنی کارکردگی بہتر انداز میں پیش نہ کریں عمران خان نے ان لوگوں کیلئے ریلو کٹا اور پھٹیچر کا لفظ استعمال کیا ہے ،اگر عمران خان یا ان کی ٹیم کے لئے یہ الفاظ استعمال کئے جائیں تو انہیں اس کا برا نہیں منانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں باربار کورم کی نشاندہی کا مطلب ہے کہ اپوزیشن کے پاس کچھ نہیں ہے اورراہ فرار کیلئے احتجاج کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے،اپوزیشن مثبت تنقید کریں یہی پارلیمانی اور جمہوری روایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے جو الفاظ اور رویہ اپوزیشن کے خلاف اختیار کیا وہ موقع محل کے مطابق درست تھے اپوزیشن اراکین نے چیئر کے ساتھ کس طرح کا رویہ اپنایا وہ سب نے دیکھا ہے اور اپوزیشن جب تک سیڑھیوں اور سڑکوں پر احتجاج کرے گی اس وقت تک ان سے بات نہیں ہو سکتی اگر وہ گیلری یا چیمبر میں ہوتے تو بات ہو سکتی ہے۔