اسلام آباد: (ملت آن لائن) فیملی پروٹیکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن سنٹر فار ویمن اسلام آباد نے گذشتہ سال کے دوران 386 خواتین کو گھریلو تشدد سمیت دیگر جرائم کے خلاف آسانیاں فراہم کی ہیں۔ سنٹر کی انچارج سائرہ فرقان نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ گذشتہ سال خواتین کے خلاف رونما ہونے والے کیسز میں گھریلو تشدد کے 204، حملہ کے 27، قتل کی دھکمی کے 45، اقدام قتل کے 2، اغواء کاری کے 2، جبری اور کم عمری کی شادی کے 21 جبکہ مختلف نوعیت کے 85 دیگر کیسز شامل ہیں۔ سنٹر نے اس عرصہ میں 653 خواتین اور ان کے بچوں کو شیلٹر فراہم کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سنٹر نے 21705 خواتین کے ساتھ انفرادی مشاورتی نشست کا اہتمام بھی کیا جبکہ 1210 خواتین کیلئے تھراپی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سنٹر نے مذکورہ عرصہ میں 112 خواتین کو قانونی، 2797 خواتین کو طبی امداد فراہم کی ہے جبکہ متاثرہ خواتین کیلئے آگاہی سیشن کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں 2349 خواتین نے شرکت کی۔ سائرہ فرقان نے بتایا کہ سنٹر نے 115 خواتین کو دوبارہ اپنے خاندانوں سے ملایا۔ اسی طرح 1070 خواتین کیلئے ووکیشنل ٹریننگ کا اہتمام کیا گیا۔ سنٹر کے ذریعے 179 خواتین نے غیر رسمی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سنٹر وزارت انسانی حقوق کے ماتحت کام کرتا ہے اور گذشتہ 12 سالوں سے اسلام آباد میں محروم طبقات کی خواتین کیلئے اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔
خبرنامہ
فیملی پروٹیکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن سنٹر فار ویمن نے گذشتہ سال 386 خواتین کو گھریلو تشدد سمیت دیگر جرائم کے خلاف تعاون فراہم کیا، انچارج سنٹر سائرہ فرقان
