خبرنامہ

قائد اعظم یونیورسٹی بارے نوٹس لینے نے کام کر دکھایا

قائد اعظم یونیورسٹی بارے نوٹس لینے نے کام کر دکھایا

اسلام آبادٕ: (ملت آن لائن)قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں 30ویں روزتعلیمی سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں،تمام ڈیپارٹمنٹس کھل گئے، کلاسزمیں پروفیسر اورطلباء بھی موجود ہیں۔وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کی جانب سے لیاگیا نوٹس کام کرگیا،30روزبعد جامعہ میں تدریسی عمل بحال ہوگیا ہے، تمام ڈپارٹمنٹس میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں، پروفیسراورطلباء نے بھی یونیورسٹی کا رخ کرلیا ہے۔یونیورسٹی کی شٹل سروس کو معمول پرلانے کیلئے ٹرانسپورٹ یونٹ بھی متحرک ہے، احتجاجی طلباء کے ہاتھوں پنکچرکئے گئے ٹائروں کی مرمت کا کام بھی جاری ہے۔طلباء نے بحالی کی عمل کوخوش آئند قراردیتیہوئیکہاکہ ملک کی صف اول کی جامعہ میں دوبارہ ایسے اقدامات نہیں ہونے چاہیں جس سے تعلیم کا نقصان ہو۔کسی بھی ناخوشگوارواقعے سے نمٹنے کیلئے یونیورسٹی میں ایف سی اورپولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
بلوچ طلباء کونسل نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان تو کردیا لیکن ساتھ ہی مطالبات کی منظوری تک بھوک ہڑتال شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ جامعہ میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری کشیدہ صورتحال اور معاملے کی حساسیت کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری یونیورسٹی اور ٹرانسپورٹ سیکشن میں پہنچ گئی جو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلئے الرٹ ہے۔
بلوچ طلباء کونسل کی جانب سے ہڑتال ختم کئے جانے کے باوجود یونیورسٹی کی شٹل سروس نہ چل سکی تاہم بسوں کے ٹائروں میں ہوا بھرنی شروع کر دی گئی ہے۔ ڈرائیورزکے انچارج نے بتایا ہے کہ ٹائروں میں ہوا بھرنے میں کم ازکم چوبیس گھنٹے لگ سکتے ہیں جبکہ متعدد بسوں کے ٹائرخراب ہوگئے ہیں جنہیں تبدیل کرنا پڑے گا۔ قائد اعظم یونیورسٹی سے نکالے گئے طلبا کو بحال نہ کیے جانے پر بلوچ طلبا کونسل نے متعدد ڈیپارٹمنٹس کوتالے لگا کر تدریسی عمل کو معطل اور یونیورسٹی بس سروس بھی بند کردی تھی۔