خبرنامہ

قرض اتارو، ملک سنوارو،19سال بعد قرض حسنہ واپس

اسلام آباد: (مملت+اے پی پی) حکومت نے قرض اتارو، ملک سنوارو سکیم کے تحت شہریوں کی جانب سے ملنے والا قرض حسنہ انیس سال بعد واپس دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ قرض حسنہ دینے والے اب اپنے پیسے واپس لے سکتے ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں سیکرٹری خزانہ وقار مسعود کا کہنا تھا 1997 میں قوم نے ملک کے قرض اتارنے کیلئے نواز حکومت کو 47 کروڑ روپے قرض حسنہ دیا تھا۔ سیکرٹری خزانہ کے مطابق قرض اتارو ملک سنوارو سکیم کے لئے قوم نے 200 کروڑ روپے کی امداد دی جو ناقابل واپسی تھی عوام یہ رقم واپس نہیں لے سکتے ۔ تاہم قرض حسنہ کے 47 کروڑ روپے واپس کئے جائیں گے ۔ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں ہوا۔سٹیٹ بینک کے حکام نے قرض اتارو ملک سنوارو سکیم کی تفصیلات بتاتے ہوئے آگاہ کیا کہ یہ سکیم 1997میں شروع کی گئی تھی اس کے تحت عطیات ، قرضہ حسنہ اور سود کے ساتھ قرض کے آپشنز کے ساتھ 2.8ارب روپے کی رقم جمع ہوئی تھی جس میں سے 1.7ارب کا قرض ادا کیا گیا اور 1.1ارب باقی بچ گیا تھا ،333ملین کے عطیات تھے ،338ملین قرض حسنہ تھا اور 3.5ملین کے ٹرم ڈیپازٹ شامل تھے۔ سیکرٹری خزانہ نے بتایا اگر کوئی شخص اپنی رقم واپس لینا چاہتا ہے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں جس نے جہاں رقم جمع کرائی تھی وہیں سے حاصل کرسکتا ہے ۔علاوہ ازیں قائمہ کمیٹی نے رئیل سٹیٹ سیکٹر اور تاجروں کی طرح ملک کے ہر شعبے کیلئے ٹیکس ایمنسٹی سکیم دینے کا مطالبہ کر دیا۔چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا صرف رئیل سٹیٹ ہی کو ایمنسٹی سکیم کیوں دی تمام انڈسٹری کو دینی چاہیے ۔