اسلام آباد (ملت + آئی این پی) قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے اجلاس کی کارروائی میں تعطل کے دوران تقاریر کرکے نئی روایت قائم کردی۔ جمعہ کو فورم کی نشاندہی پر اجلاس کی کارروائی کورم پورا ہونے تک روکی گئی تو وزیر ریلوے سعد رفیق اور پی ٹی آئی کے رکن مراد سعید کے ساتھ ہاتھا پائی کے تنازعے میں ملوث رکن میاں جاوید لطیف نے پی ٹی آئی کے خلاف دھواں دھار تقریر کیں‘ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں میں اخلاقی جرات نہیں کہ جواب سنیں اپنی بات کرکے چلے جاتے ہیں۔ ان کا وطیرہ بن گیا ہے پہلے گالیاں نکالتے ہیں پھر مکے مارتے ہیں اور آخر میں مظلوم بن کے ایوان سے واک آؤٹ کردیتے ہیں۔ مراد سعید نے تو ارکان پر حملے کرنے کا شیوہ اختیار کرلیا پہلے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان پر حملہ کیا پھر جمعرات کو جاوید لطیف پر حملہ آور ہوگئے۔ یہ کتنوں کو مکے ماریں گے مراد سعید تو بچہ ہے عمران خان جو اس ملک کے وزیرعظم بننا چاہتے ہیں انہوں نے مراد سعید کو پارلیمانی آداب اور سیاست کا طریقہ سمجھانے کی بجائے کہاہے کہ مراد سعید نے درست کیا اگر میں ہوتا تو اس سے بھی زیادہ کرتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کے ساتھیوں کی یہی سیاست ہے۔ ان کی اس سیاست سے جج‘ صحافی‘ سیاستدانوں سمیت کسی شعبہ زندگی کا کوئی شخص نہیں بچا۔ قوم ان کی سیاست کو مسترد کرتی ہے یہ سیاست کے پھٹیچر ہیں جاوید لطیف نے کہا کہ میں نے جمعرات کو ایوان میں یہ کہا تھا کہ جو باتیں عمران خان کرتے ہیں ایسی ہی باتوں پر مجیب الرحمن اور الطاف حسین کو غدار کہا گیا اگر وہ غدار تھے تو پھر یہ بھی غدار ہیں اگر یہ غدار نہیں تو پھر ان کو کبھی غدار نہ کہو عمران خان کو چاہئے کہ مراد سعید جیسے بچوں کو آداب سکھائیں ورنہ اگر کوئی ہم پر حملہ کرے گا تو وہ گھر واپس نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے بیان پر قائم ہوں کہ اگر مراد سعید کے والدین نے ان کی اچھی تربیت کی ہوتی تو یہ اپنے والد کی عمر کے شخص پر ہاتھ نہ اٹھاتے۔ لیکن میں نے برا نہیں منایا یہ چھوٹا بچہ ہے میں سے معاف کرتا ہوں بچوں کو معاف کرنا اخلاقی بات ہے اگر کوئی بڑا ایسا کرے گا تو اسے معاف نہیں کیا جائے گا۔ (ن غ/ ع ع)
خبرنامہ
قومی اسمبلی ،مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے اجلاس کی کارروائی میں تعطل کے دوران تقاریر کرکے نئی روایت قائم کردی
