خبرنامہ

قومی اسمبلی: سپیکر نے پانچ اہم سوالات کے جوابات نہ آنے پر سیکرٹری دفاع کو طلب کرلیا

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) آپریشن ردالفساد کی آئینی حیثیت سمیت پانچ اہم سوالات کے جوابات نہ آنے پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے سیکرٹری دفاع کو طلب کرلیا،سپیکر نے وزارت دفاع جواب نہ دینے والے حکام پر انتہائی برہمی کا اظہار کیا اور واضح کیا ہے کہ یہ طور طریقہ ٹھیک نہیں ہے۔جمعرات کو قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات میں وزارت دفاع سے متعلق اہم سوالات شامل تھے،وزیردفاع خواجہ محمد آصف ایوان میں موجود نہیں تھے،وزارت کی جانب سے کیڈٹ سکولوں،نیشنل سوشل سیکیورٹی ڈویژن،گوادر ٹاسک فورس اور نیوی سپیشل ٹاسک فورس ،88 میں بلوچستان میں بھرتیاں نہ کرنے،ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی سمیت اہم ایشوز پر پانچ سوالات کے جوابات نہیں آئے۔ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو نے سوال کیا ہے کہ آپریشن ردالفساد دستور کے کن آرٹیکلز کے تحت کیا گیا اب تک مذکورہ آپریشن کے مقاصد اور اثرات پر کمیٹی کی کل کتنی سماعت ہوئیں اور کتنی رپورٹس شائع کی گئیں؟،اس کا جواب بھی وزارت سے نہ آسکا،وزیردفاع بھی اجلاس میں نہ آسکے۔ڈاکٹرشیریں مزاری اور دیگر ارکان نے سوالات کے جوابات نہ آنے پر احتجاج کیا۔سپیکر نے ارکان کے احتجاج کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوالات کے جوابات نہ دینا کوئی درست طور طریقہ نہیں ہے،پارلیمانی سیکرٹری دفاع چوہدری جعفر اقبال بار بار معذرت کرتے رہے تاہم سپیکر سردار ایاز صادق نے معذرت کوقبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے سیکرٹری دفاع کو اپنے چیمبر میں طلب کرلیا۔