خبرنامہ

پرانی مردم شماری پر انتخابات ہوئے تو آئینی بحران پیدا ہوجائیگا، وزیرداخلہ

پرانی مردم شماری پر انتخابات ہوئے تو آئینی بحران پیدا ہوجائیگا، وزیرداخلہ

اسلام آباد: (ملت آن لائن) تحریک انصاف کی اسمبلیاں توڑنے کی تجویز کی ن لیگ، پیپلز پارٹی اور متحدہ نے مخالفت کر دی۔ پی ٹی آئی نے قبل از وقت انتخابات کیلئے اسمبلیاں توڑنے کا مشورہ دے دیا۔ فواد چودھری کہتے ہیں، اتفاق رائے سے خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کو تیار ہیں۔ تاہم حکمران جماعت نون لیگ کے سینئر رہنماء احسن اقبال کہتے ہیں پی ٹی آئی سینیٹ کے انتخابات سبوتاژ کرنا چاہتی ہے، قومی اسمبلی اپنی مدت پوری کر کے برخواست ہو گی۔ اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے بھی مخالفت کا اعلان کر دیا۔ سعید غنی کہتے ہیں، تجویز سے پہلے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے مشورہ کر لیا جاتا تو بہتر تھا، عمران خان کے کہنے کے باوجود پرویز خٹک اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے۔ ایم کیو ایم کے رہنماء امین الحق کہتے ہیں کہ اسمبلیاں مدت پوری کریں جس کے بعد بروقت نئے انتخابات کرائے جائیں۔وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اگر پرانی مردم شماری پر 2018 کے عام انتخابات ہوئے تو آئینی پیچیدگیاں پیدا ہوں گی۔ وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ مردم شماری ہوچکی ہے اور خیبرپختون خوا و بلوچستان کی نشستیں بھی بڑھ چکی ہیں جب کہ پنجاب کی کم ہوگئی ہیں، اس لیے آئندہ انتخابات نئے مردم شماری پر ہی کرانے ہوں گے اور اگر پرانی مردم شماری پر انتخابات ہوئے تو آئینی بحران پیدا ہوجائے گا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پرانی مردم شماری پر الیکشن سے سیاسی تنازعات سراٹھائیں گے، اس لیے سب جماعتوں کو چاہئے کہ مل کر بیٹھیں اور اتفاق رائے سے حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی بل کو منظور کرائیں تاکہ 2018 کے عام انتخابات مقررہ وقت پر ہو سکیں، جمہوری تسلسل کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔