قومی اسمبلی میں نئی حلقہ بندیوں کا بل ایک بار پھر موخر
اسلام آباد: (ملت آن لائن)قومی اسمبلی میں نئی حلقہ بندیوں کا بل ایک بار پھر موخر ہوگیا، حکومت بل کی حمایت کیلئے تاحال پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو منانے میں ناکام رہی ہے، آئین میں ترمیم کے بل کی منظوری کیلئے228ارکان کی حمایت لازم ہے تاہم حکومتی اور اپوزیشن بنچوں پر بیشتر نشستیں خالی تھیں۔جمعہ کو اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں قائداعظم کی صاحبزادی کی وفات پر قومی اسمبلی میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ حکومتی بنچوں پر زیادہ تر نشستیں خالی ہونے کے باعث ایجنڈے میں موجود نئی حلقہ بندیوں کا بل موخر کر دیا گیا۔ آئین میں ترمیم کے بل کی منظوری کے لیے 228 ارکان کی حمایت لازم ہے تاہم حکومتی بنچوں پر بیشتر نشستیں خالی تھیں۔دوسری جانب حکومت بل کی حمایت کیلئے پیپلز پارٹی کو تاحال نہیں منا سکی۔پیپلز پارٹی کا مطالبہ ہے کہ نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے آئین میں ترمیم کا بل پہلے مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کیا جائے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے آئین میں ترمیم کیلئے10نومبر تک مہلت دے رکھی ہے۔(رڈ)