اسلام آباد(ملت + آئی این پی)قومی سلامتی کمیٹی کی خبر لیک ہونے پر تحقیقات کے لیے حکومت نے جسٹس ریٹائرڈ عامر خان رضا کی سربرائی میں کمیٹی قائم کردی جس میں ملک کی خفیہ ایجنسیوں سے ایک ایک رکن بھی شامل کیا جائیگا،کمیٹی خبر کی تحقیقات کرکے اس کی تفصیلات وزارت داخلہ میں جمع کرائے گی۔پیرکو وزارت داخلہ میں ہونے والے اجلاس میں حکومت نے متنازعہ خبر کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی جس کی سربراہی جسٹس (ر) عامر رضاخان کریں گے،کمیٹی میں ملک کی خفیہ ایجنسیوں آئی ایس آئی،آئی ایم اور آئی بی سے بھی ایک ایک رکن شامل کیا جائیگا،ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر عثمان انور بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے جبکہ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ طاہر شہباز اور محتسب اعلی پنجاب نجم سعید بھی کمیٹی کے ممبر ہونگے۔کمیٹی متنازعہ خبر کی تحقیقات کرکے اس کی تفصیلات وزارت داخلہ میں جمع کرائے گی۔یاد رہے جسٹس (ر) عامر رضاخان 1979سے لے کر 1991تک لاہور ہائیکورٹ کے جج رہ چکے ہیں اور وہ سابق سیکرٹری انور زاہد (مرحوم )کے ہم ذولف ہیں جبکہ سابق سیکرٹری جنرل خارجہ امور اکرم ذکی انوار زاہد مرحوم کے بھائی ہیں۔جسٹس(ر) عامر رضا خان نے فوجی دور حکومت میں پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کردیا تھا،آج کل وہ لمز یونیورسٹی میں ویزٹنگ پروفیسر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ انگریزی اخبار ڈان نیوز میں متنازع خبر شائع کی گئی تھی جس سے دنیا میں فوج کی ساکھ کو نقصان پہنچا ،اس خبر کے لیک ہونے کے بعد حکومت نے آزادانہ تفتیش کے لیے پرویز رشید کو بھی وزارت اطلاعات سے سبکدوش کیا تھا ۔
خبرنامہ
قومی سلامتی سے متعلق متنازعہ خبر، کمیٹی قائم
