اسلام آباد: (ملت+آئی این پی)سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے وکلا کے مطالبات کی عدم منظوری پر وزیراعظم کے وکیل مخدو علی خان،سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزازاحسن ،پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی شفقت محمود سمیت وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے پروٹوکول آفیسر کو سپریم کورٹ داخلے سے روکنے پر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ پانامہ کیس کی سماعت سے قبل سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلاء سیاسی رہنماؤں کو روکنے کیلئے سپریم کورٹ کے باہر موجود رہے ۔وکلاء نے مریم اورنگزیب کے پروٹوکول افسر کو روکا تو ان سے تلخ جملوں کا تبادلہ ہواجبکہ وکلاء اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شفقت محمود کے درمیان بھی تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔وکلاء کا کہنا تھا کہ ہم کسی سیاسی رہنما اور حکومتی جماعت کو اندر نہیں جانے دیں گے۔شفقت محمود نے کہا کہ یہ کوئی طریقہ کار نہیں ہے۔وکلاء نے پی ٹی آئی کی شریں مزاری کو بھی سپریم داخلے سے روکنے کی کوشش کی تاہم وہ اندر جانے میں کامیاب ہوگئیں۔وکلا نے موقف اپناتے ہوئے کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی زمین کیلئے این او سی نہیں دیا جارہا۔ اگر این او سی نہیں دیا گیا تو پانامہ کی سماعت کیلئے کسی سیاسی اور اپوزیشن جماعت کو اندر نہیں جانے دیں گے۔وکلا نے وزیراعظم کے وکیل مخدو علی خان کو بھی سپریم کورٹ داخل ہونے سے روک دیا جبکہ اعتزاز احسن کو روکنے کی کوشش کی۔