اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) وفاقی ادارہ شماریات کے سربراہ اور چیف کمشنر مردم شماری آصف باجوہ نے کہاہے کہ وفاقی دارلحکومت اسلام آ باد سمیت ملک بھر میں چھٹی خانہ و مردم شماری کا دوسرا مرحلہ �آج ( منگل) کو شروع ہوگا جو 25مئی کو اختتام پذیر ہو گا، دوسرے مرحلے میں ملک بھرکے 88 اضلاع میں خانہ و مردم شماری کا کام مکمل کیا جائے گا، مردم شماری کا پہلا مرحلہ خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے، ملک بھر سے فوج کی نگرانی میں مردم شماری کا میٹریل واپس پہنچا یا گیا ہے،فیز ون میں عوام کا بہت بھرپور تعاون مردم شماری کی ٹیموں کو میسر رہی،ٹیموں کی بڑے اچھے انداز میں میزبانی کی گئی اور خوش آمدید کہا گیا،یو این ایف پی نے مبصرین مردم شماری کے کام پر تسلی کا اظہار کیا ہے اور ان کی رپو ر ٹ ایک ہفتہ تک آ جائے گی، فاٹا کی 6ایجنسیوں میں سے تین دہشت گردی سے متاثر ہیںِ،جن میں سے اورک زئی ایجنسی میں کام مکمل کرلیا ہے، فاٹا کی جن ایجنسیوں میں لوگوں واپس نہیں جاسکے ان کا ڈیٹاایف ڈی ایم اے سے لیں گے،فیز ون میں وفاقی اور صوبائی سطح پر5000شکایات موصل ہوئیں جن کا ازالہ کیا گیا، بلوچستان میں کچ میں اغوا کئے گئے 8شمارکندگان میں سات واپس آگئے ہیں، فیز ون میں ہونے والے دو تین سیکورٹی کے واقعات کی وجہ سے مردم شماری کے عمل پر لو اثر نہیں پڑا،رمضان المبارک سے قبل دوسرا مرحلہ پر کام مکمل کریں گے۔ پیر کو وفاقی ادارہ شماریا ت میں مردم شماری کے دوسرے مرحلے کے آ غاز کے حوالے سے پریس کانفرنس کر تے ہوئے سیکرٹری شماریات ڈاکٹر شجاعت نے کہا کہ مردم شماری کا پہلا مرحلہ خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے،پہلے مرحلے پر بہت زیادہ خدشات تھے،فیز ون کی تکمیل بڑی کامیابی سے مکمل کرلی گئی ہے،دوسرے مرحلے کیلئے پراعتماد ہیں،امید ہے فیز- 2 بھی بڑی خوش اسلوبی سے مکمل کریں گے،آج سے دوسر ے مرحلے کے لئے مکانات کی کی گنتی شرو ع ہوگی ۔سارا طریقہ کار فیز ون کی طرحمکمل کیا جائے گا۔25مئی کو یہ اختتام ہوگا،راولپنڈی اور اسلام آباد اس فیز میں مکمل کیا جائے گا۔ وفاقی ادارہ شماریات کے سربراہ اور چیف کمشنر مردم شماری آصف باجوہ نے کہاکہ150اضلاع میں سے 63اضلاع فیز ون مکمل ہوئے،189مردم شماری کے اضلاع ہیں،80700بلاکس میں کام مکمل ہوا،ان تمام جگہ سے میٹریل فوج کی نگرانی میں میٹریل واپس پہنچا ہے،گلگت اور سکردو میں لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے ابھی تک نہیں پہنچا،کوئٹہ سے میٹریل راستہ میں ہے،آج تک پہنچ جائے گا،فیز ون میں عوام کا بہت بھرپور تعاون مردم شماری کی ٹیموں کو میسر رہی،ٹیموں کی بڑے اچھے انداز میں میزبانی کی گئی اور خوش آمدید کہا گیا،شمارکنندگان کی ٹیم جن میں فوج اور سول ٹیم شامل تھی،بھرپور تعاون تھا اور کوآرڈینیشن تھی،کوئی واقعہ کی زیادتی کا یا تلخی کا رپورٹ نہیں ہوا،سول اور آرمی کی ٹیموں کی قیادت پرعزم تھی،لاہور میں خودکش دھماکے میں فوج کے چار جوان شہید ہوئے،اس کے باوجود آپریشن پر کوئی اس کا اثر نہیں پڑا،بین الاقوامی مبصرین کی چھ ٹیمیں آئی تھی،انہوں نے مختلف جگہوں پر دورہ کیا اور مردم شماری کے عمل کا مشاہدہ کیا اور یہ پریذنٹیشن دی کہ مردم شماری کا کام تسلی بخش ہے،اس کی فوج و سول شمارکنندگان سمیت سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،فیز ون میں جن شمارکنندگان نے کام مکمل کرلیا،ان کو معاوضہ ملنا شروع ہوگیا ہے،دو،تین سیکیورٹی کے واقعات ہوئے،آپریشن پر ان کا اثر نہیں ہوا،8شمارکنندگان بلوچستان کچ میں اغوا ہوئے تھے جن میں سے سات واپس آگئے ہیں،ایک سکول ٹیچر ابھی تک لاپتہ ہے ۔تاوان کی کوئی اطلاع نہیں،اغوا ہونے والوں کا تعلق سول سے تھا، فیز ون میں5000شکایات وفاقی اور صوبائی سطح پر عوامی شکایات موصول ہوئیں ان پر ایکشن لیا اور حل کیا،آپریشن کے دوران بڑے بلاک ملے ہیں،جہاں ہمارے اندازے سے بڑھ کر آبادی نکلی،اس کیلئے ریزرواسٹاف استعمال کیا،7ایجنسیوں میں سے 6ایجنسیاں فیز- 2 میں شامل ہیں،ایک ایجنسی میں کام معمول سے مکمل ہوا،افغان کے 54مہاجرین کے گاؤں ہیں،گاؤں کا دورہ کیا،مہاجرین کے گاؤں میں افغان مہاجرین ہی رہتے ہیں،ان کا ڈیٹا انتظامیہ سے لیں گے اور اپنے ڈیٹا میں شامل کریں جو شہروں میں رہتے ہیں ان کو معمول کے مطابق گنا گیا اور ان غیرملکی درج کیا ہے، مردم شماری کے لئے کے فنڈز فیلڈمیں ٹرانسفر کردیا ہے،18.5ارب مردم شماری کا خرچ ہے،6ارب فوج اور 6ارب ادارہ شماریات کے ذریعے شمارکنندگان ک و دیگر اخراجات کے لئے تھا،6.5ارب ٹرانسپورٹیشن کیلئے ہیں،آج سے فیز- 2 شروع ہوگا،25,26,27 فیز 2 کا بلاک ون ہوگا،28اپریل سے 7مئی تک مردم شماری ہوگی اور 8مئی کو بے گھر افراد کو شمار کریں گے،24مئی کو آخری دن ہوگا،25مئی سے میٹریل واپس منگوانے کا عمل شروع ہوگا،87اضلاع فیز2 میں شامل ہیں،270مردم شماری کے اضلاع بنے گی،87ہزار بلاکس بنیں گے، اس میں پنجاب وسندھ کے 21 ،21 بلوچستان کے 17 خیبر پختونخوا کے 12 جبکہ فاٹا کے 6 اور آزاد کشمیر وگلگت بلتستان کے 5، 5 اضلاع شامل ہیں۔ اس مرحلے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی مردم شماری کی جائے گی۔ سارا سامان مردم شماری کے اضلاع تک پہچایا جارہا ہے،فوج تعینات ہوچکی ہے،تمام تیاری مکمل ہے،8 بجے سے آغاز ہوگا،فیز ون میں جس طرح عوام نے ساتھ دیا ہے،امید ہے اس مرتبہ بھی عوام مکمل تعاون کرے گی،فیز- 2 میں وقت محدود ہے کیوں کہ رمضان المبارک شروع ہوجائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حساس علاقے جات میں سیکیورٹی کا بھرپور انتظام کیا گیا ہے،بین الاقوامی مبصرین نے کہا کہ میڈیا مہم زیادہ ہونے کی وجہ سے موثر نہیں رہی،انہوں نے مشاہد کیا کہ عوام کو مکمل آگاہی ہے،انہوں نے کسی بڑے نقص کی نشاندہی نہیں کی،ایک ہفتہ تک انکی رپورٹ آئے گی،یو این ایف پی نے مبصرین بھیجے تھے۔ انہوں نے کہاکہ فاٹا کی 6ایجنسیوں میں سے تین دہشت گردی سے متاثر ہیںِ،جن میں سے اورک زئی ایجنسی میں کام مکمل کرلیا ہے،جن ایجنسیوں میں لوگوں واپس نہیں جاسکے ان کا ڈیٹاایف ڈی ایم اے سے لیں گے کیوں کہ ٹی ڈی پیز کا مکمل دیٹا موجود ہے،شمالی اور جنوبی وزیرستان ایجسنیوں کا ڈیٹا ان سے لیں گے،جہاں شناختی کارڈ بلاک ہیں ان کا ڈیٹا نادرا سے لگالیں گے اور ان کی شہریت پاکستان سے نکال کر غیرپاکستانی لکھیں گے،اس وقت 37لاکھ 85ہزار گھر کے سربراہوں کی نادرا کے ڈیٹا سے تصدیق کی ہے،حکومت کی پالیسی کے تحت کشمیریوں کو پاکستان کا شہری کے طورپر شمار کیا جائے گا۔
خبرنامہ
ملک بھر میں چھٹی خانہ و مردم شماری کا دوسرا مرحلہ آج سے شروع ہوگا