ملک کے ہر ضلع میں یونیورسٹی کے قیام کا منصوبہ جاری ہے،سرتاج عزیز
اسلام آباد(ملت آن لائن) ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ کی بہتری اور صحت، تعلیم اور سماجی ترقی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ موجودہ حکومت نے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ترقی لانے پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز کررکھی ہے، ملک کے ہر ضلع میں یونیورسٹی کے قیام کا منصوبہ جاری ہے، حکومت نوجوان کو بااختیار بنانے اور مرکزی دھارے میں شامل کرنے کیلئے تعلیم، ہنر سکھانے، تربیت، کھیل، کاروبار و ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کے کئی منصوبوں پر توجہ دے رہی ہے۔ پلاننگ کمیشن نے وژن 2025ء کے تحت ملک میں ان تمام شعبوں کے حوالے سے ایک بہترین منصوبہ بندی کی ہے جس کے دوررس نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ گزشتہ سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ کے 9 منصوبے پیش کئے گئے جن میں پہلا منصوبہ ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میں تعلیمی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے عمارت کے ڈھانچے کی بنیاد رکھنے کے لئے ایک ارب 79 کروڑ 31 لاکھ 44 ہزار روپے لاگت کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی فیکلٹی کے قیام کے لئے ایک ارب 64 کروڑ 26 لاکھ 8 ہزار روپے کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس میں منظور کر لیا۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے پاکستان اور سری لنکا کے مشترکہ تعلیمی پروگرام منصوبے کے لئے 2 ارب 43 کروڑ 5 لاکھ 8 ہزار روپے کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس میں منظور کر لیا۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے بلوچستان کے طالب علموں کو قانون کی اعلی تعلیم کے حصول کے لئے سکالرشپس دینے کے لئے 44 کروڑ 87 لاکھ 35 ہزار روپے کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس میں منظور کر لیا۔ معذور طلبہ و طالبات کی سہولت کے لئے وزیراعظم کی الیکٹرک ویل چئیر سکیم کے لئے 3 کروڑ 81 لاکھ 82 ہزار روپے منصوبے کے لئے مختص کئے گئے جس کی منظوری دے دی گئی۔ قائد اعظم یونیورسٹی میں تعلیمی تحقیقی سہولیات اور لڑکیوں کے لئے ہاسٹل کی تعمیر کے لئے 2 ارب 9 کروڑ 97 لاکھ 76 ہزار روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا۔ نیشنل کالج آف آرٹس لاہور میں انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن کے لئے 56 کروڑ 20 لاکھ ایک ہزار رو پے کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔ پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کمپلیکس کراچی لیب کے لئے سامان کی خریداری اور فرنیچر کی فراہمی کے لئے 47 کروڑ 2 لاکھ 10 ہزار روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔ گوادر بلوچستان میں ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر کے قیام کے لئے 87 کروڑ 82 لاکھ 10 ہزار روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس نے منظور کر لیا۔