اسلام آباد ۔ (ملت آن لائن) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام آئندہ سال اپریل کے وسط سے شروع کئے جانے کا امکان ہے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں ملک انور تاج کی جانب سے مہمند ڈیم کے لئے پیشگی اہلیت کا نوٹس طلب نہ کئے جانے اور مہمند ڈیم کو فیز ون پروگرام میں شامل نہ کرنے کے توجہ مبذول نوٹس پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور انجینئر علی محمد خان نے کہا کہ مہمند ڈیم کا ورک پراسیس آگے بڑھ رہا ہے۔ اس ڈیم پر 309 ارب روپے کی لاگت آئے گی اور اس کی پیداواری استعداد 800 میگاواٹ رکھی گئی ہے۔ اس پر گزشتہ حکومت کے دور میں کام شروع ہوا۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے احکامات پر پری کوالیفیکشن سے پوسٹ کوالیفکیشن کی طرف گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نومبر 2017ء میں کوٹیشن جاری ہوا اور 25 کے قریب بڈرز آئے۔ مہمند ڈیم کی تکمیل کے کئی مراحل ہیں۔ فروری 2018ء میں ڈیم کے لئے بولی کی تاریخ ڈیڈ لائن دی گئی لیکن بڈرز نے کہا کہ وقت بہت کم رکھا گیا ہے اس لئے اس میں توسیع کی جائے جس پر مئی 2018ء کی تاریخ مقرر کی گئی تاہم اس میں بھی توسیع کی گئی اور 26 جون کو حتمی بڈنگ ہوئی جن میں دو بڑے بڈرز ایف ڈبلیو او / پاور چائنہ اور ڈیسکون کی طرف سے بڈنگ آئی جس کے بعد اس کی ایویلیویشن شروع ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم اس سے بڑا منصوبہ ہے لیکن اس کی بڈنگ ابھی شروع نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ سال اپریل کے وسط میں مہمند ڈیم پر تعمیراتی کام شروع ہوگا۔ ملک انور تاج نے کہا کہ ڈیم کے لئے ابھی تک اراضی حاصل نہیں کی گئی اور نہ ہی زمینوں کے مالکان سے رابطہ کیا گیا ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے اس پر کام کیا ہے لیکن کام کی رفتار سست رفتار رہی۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرکل اور سول ورک ایک ہی بڈر کر رہا ہے اور انشاء اللہ اپریل کے وسط سے اس پر تعمیراتی کام شروع ہوگا۔
خبرنامہ
مہمند ڈیم پرتعمیراتی کام آئندہ سال اپریل کےوسط سےشروع کئےجانےکاامکان ہے،وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورانجینئرعلی محمدخان
