اسلام آباد (ملت + آئی این پی) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ نوجوانوں کیلئے سیاست جیسے شعبے کو مثالی بنانے کی ضرورت ہے، سیاستدانوں کے علاوہ میں نے کسی شعبے میں ایسی تلخ کلامی نہیں دیکھی جو ہمارے ہاں ہوتی ہے،میڈیا کو سیاسی سنسنی کو کم سے کم دکھانا چاہیے ، خبروں کو اینگل دینے سے پہلے مکمل تحقیق ضروری ہے۔ وہ ہفتہ کو پمز اسپتال میں میڈیا ایمرجنسی اشتراک کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔تقریب سے پمز سربراہ ڈاکٹر الطاف حسین اور وائس چانسلر پمز یونیورسٹی ڈاکٹر جاوید اکرم نے بھی خطاب کیا۔ وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے اپنے خطاب میں کہا کہ میڈیا میڈیکل پارٹنر شپ جیسا ایونٹ بہت پہلے ہونا چاہیے تھا ،تاہم اب بھی اسے خوش آئند کرتے ہیں، میڈیا اور میڈیکل کا اشتراک مفید ثابت ہوگا ، اس پروگرام کو بہتر انداز میں جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ خبریت وہ ہے جو لوگ دیکھنا سننا چاہتے ہیں ،میڈیا کا قصور نہیں، ہمیں وہ دکھایا جاتا جو ہم سننا چاہتے ہیں، آج کا میڈیا عوام کے موڈ پہ چل رہا ہے، پروگرام میں سنسنی اور خبریت زیادہ ہوتی ہے اس سے قوم کا مزاج کا پتہ چلا ہے۔ وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے کہا کہ صحت سے بڑی کوئی نعمت نہیں ، مختلف امراض کی پیچیدگیاں لوگوں کو بتانے والی ہیں ،میڈیا کے ذریعے لوگوں کو معلومات دی جا سکتی ہیں ، بیمار انسان متواتر کام نہیں کر سکتا یہ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ بہتر آگاہی دیں ۔انہوں نے کہا کہ حویلیاں واقعہ میں میڈیا نے اہم کردار ادا کیا اور مکمل معلومات عوام تک دیں ،چترال طیارہ حادثہ میڈیا نمائندگان کی بدولت بہتر طور پر حل ہو سکا ،سٹیٹ چینل کو بھی ایسی معلومات دکھانے کی ضرورت ہے ۔ وزیر مملکت نے کہا کہ اخبارات کی رپورٹنگ کے زاویے بھی کئی بار منفی ثابت ہوئے ، خبروں کی تصدیق ہر ذرائع سے کرنی چاہیے ، میڈیا کیذریعے سیاسی سنسنی کو بھی کم از کم دکھانی چاہیے ، خبروں کو اینگل دینے سے پہلے مکمل تحقیق ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قیادت ایک ویژن ہوتا ہے اور اسے بہت آگے کا سوچنا پڑتا ہے ، قائدین کو بعض دفعہ تلخ فیصلہ کرنے پڑتے ہیں، اختلافات سیاسی ہوتے کبھی ذاتی نہیں ہوتے ، نوجوانوں کیلئے سیاست جیسے شعبے کو مثالی بنانے کی ضرورت ہے، سیاستدانوں کے علاوہ میں نے کسی شعبے میں ایسی تلخ کلامی نہیں دیکھی جو ہمارے ہاں استعمال ہوتی ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پمز سربراہ ڈاکٹر الطاف حسین نے کہا کہ آج کا سیمینار میڈیا اور ایمرجنسی میں ہمارا رابطہ مضبوط کرنے سے متعلق ہے، میڈیا کے لوگوں کو پڑھانے کی ضرورت نہیں بس چند بنیادی نکات پر نشاندہی کی ضرورت ہے ، 2005 کا زلزلہ ہو، کچہری حملہ یا کوئی بھی ناگہانی آفات ہو میڈیا نے بہت اچھا کردار ادا کیا ، پی کے661 میں پمز اور میڈیا نے مل کرکام کیا۔وائس چانسلر پمز یونیورسٹی ڈاکٹر جاوید اکرم نے اپنے خطاب میں کہا کہ کئی خبریں اور معلومات دوران ایمرجنسی ہمیں میڈیا ہی سے ملیں، میڈیا اور انتظامیہ کے کردار ایسا ہونا چاہیے جس سے بیماریاں بھاگیں نہ کہ ہم آپس میں الجھیں ،ہیلتھ رپورٹرز کو اس کام میں آدھا ڈاکٹر بننا پڑتا ہے، ہیلتھ رپورٹر ایسوسی ایشن کی یونین بننے پر مبارکباد دیتا ہوں ۔(ار)
خبرنامہ
نوجوانوں کیلئے سیاست جیسے شعبے کو مثالی بنانے کی ضرورت ہے: طارق فضل
