خبرنامہ

نیشنل سنگل ونڈو دو سال کے دوران عمل میں آ جائے گا، رانا افضل خان

نیشنل سنگل ونڈو دو سال کے دوران عمل میں آ جائے گا، رانا افضل خان

اسلام آباد: (ملت آن لائن) وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا ہے کہ نیشنل سنگل ونڈو برائے تجارت کا قیام ایک سے دو سال کے عرصہ کے دوران عمل میں آ جائے گا، اس اقدام سے درآمد، برآمد اور ٹرانزٹ سے متعلق تمام لوازمات ایک ہی جگہ پورے کرنے کی سہولت ہو گی جس کے نتیجہ میں پاکستان میں تجارت کرنے کا وقت اور لاگت کم ہوجائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پاکستان کی بیرونی تجارت کے انتظام کے لئے نیشنل سنگل ونڈو پروگرام پر عملدرآمد کے حوالے سے منعقدہ دو روزہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ پاکستان کی بیرونی تجارت کے انتظام کے لئے نیشنل سنگل ونڈو (این ایس ڈبلیو ) پروگرام پر عملدرآمد کے حوالے سے دو روزہ کانفرنس کا اہتمام فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) کے اشتراک سے کیا گیا ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ایف بی آر کو یہ کام مکمل کرنے کی زمہ داری دی گئی ہے، پاکستان کسٹمز اس ونڈو کا انتظام سنبھالے گا اور اس کی تمام ضروریات پوری کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تقریبا 42 محکمے درآمدات و برآمدات کے امور دیکھتے ہیں، نیشنل سنگل ونڈو کے قیام سے طویل فائل ورک میں صرف ہونے والے وقت کی بچت ہوگی۔ اس سے بہت سے امور صرف ایک کمپیوٹر کلک سے سرانجام دیئے جا سکیں گے۔ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ نیشنل سنگل وِنڈوکا اقدام سرکاری تجارتی شعبہ میں اصلاحات کے لئے کی جانے والی کوششوں میں اہم ترین شروعات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار سے وابستہ خودکار اور کاغذی لوازمات سے آزاد طورطریقے شامل ہو نے کی وجہ سے اس نظام میں تجارت کو تبدیل کرنے اور جدید بنانے کی صلاحیت پائی جاتی ہے اوراس کے نفاذ سے پاکستان میں تجارت کرنے کا وقت اور لاگت کم ہوجائے گی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ اس پیش رفت سے ملک میں تجارت کو باقاعدہ بنانے والے سرکاری اداروں کی کارکردگی اور افادیت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ نیشنل سنگل وِنڈو کے ذریعہ کاروباری اداروں کو اپنی عملی صلاحیت بڑھانے کا موقع ملے گا اور غیر ضروری رکاوٹیں کم ہونے سے سرحد پار کاروبار میں تیزی آئے گی۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے وزیر مملکت نے کہا کہ اس منصوبے سے انفراسٹرکچر، توانائی اور رابطہ کاری کے شعبوں میں سہولیات بڑھیں گی جس سے اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، نیشنل سنگل ونڈو کا قیام اس سلسلے میں معاون ثابت ہوگا۔ یو ایس ایڈ کی قائم مقام مشن ڈائریکٹر ہیلن پٹاکی نے کانفرنس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ تجارتی خسارے پر قابو پانے کے لئے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ اور مقامی صنعتوں کی کاروباری مسابقت کو بڑھانا انتہائی ضروری ہے۔ نیشنل سنگل وِنڈوکا قیام کاروبار کرنے کے مراحل کو آسان بنا کر پاکستان کی معیشت کے دریچے وا کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل سنگل وِنڈو نجی شعبے میں سرمایہ کاری ، متحرک زرعی شعبے کے فروغ ، مستحکم تجارت کے لیے سازگار فضا اور کاروباری مواقع میں وسعت کے ذریعہ پاکستان کی معاشی ترقی میں یوایس ایڈ کی پائیدار کوششوں کا محض ایک جزوہے۔انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ کی پاکستان علاقائی اقتصادی انضمام سرگرمی ایک پانچ سالہ منصوبہ ہے، جس کا مقصد پاکستان میں تجارتی شعبے کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ کاٹریننگ فار پاکستان پروگرام تعلیم، توانائی، اقتصادی ترقی و زراعت، صحت عامہ ، استحکام اور نظم ونسق کے شعبوں میں تربیت کا ایک کثیرسالہ منصوبہ ہے،جوحکومتِ پاکستان کے ترقیاتی اہداف سے بھی ہم آہنگ ہے۔ کانفرنس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین طارق محمود پاشا، عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر پچاموتھو ایلانگوان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔انہوں نے پاکستان میں تجارت اور کسٹمز کے طریقہ کار کو آسان بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا اوراس سلسلے میں منصوبے کے تحت نیشنل سنگل وِنڈو (این ایس ڈبلیو ) فار ٹریڈکے قیام کے لئے ایف بی آر اور یو ایس ایڈ کے اشتراک سے دو روزہ کانفرنس کا اہتمام کرنے پر شراکت داروں کی کوششوں کو سراہا۔ مقررین نے کہا کہ این ایس ڈبلیو کے قیام سے تجارت اور اشیاء کی نقل و حمل میں شامل فریقین کو درآمدات، برآمدات اور راہداری سے متعلق معلومات اور دستاویزات کو یکساں بنانے اور تمامکاغذی کارروائیوں کو ایک ہی جگہ پر مکمل کرنے کی سہولت میسر ہو گی۔ ان سہولیات سے پاکستان کی تجارت کو فروغ ملے گا اور اس کے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ کانفرنس میں تجارتی قوانین نافذ کرنے والے اہم اداروں کے ایک سو سے زیادہ سرکاری حکام شریک ہیں، اس کا مقصد پاکستان کی تجارت میں نیشنل سنگل وِنڈو کے قیام کے حوالے سے حائل دشواریوں کو بہتر طور پر سمجھنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔