خبرنامہ

وزیرداخلہ کا پاکستانی خاتون کی کمسن بچی سمیت بھارت میں قید کے معاملے کا نوٹس

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی) حیدرآباد کی رہائشی روبینہ اپنی کمسن بچی سمیت گزشتہ 4 سال سے مقبوضہ کشمیر کی جیل میں قید ہے جس کا وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو معاملے کو حل کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں- پاکستان کے شہر حیدرآباد کی رہائشی خاتون روبینہ اپنی کمسن بچی کے ساتھ گزشتہ 4 سال سے مقبوضہ کشمیر کی کوٹ بہلوال جیل میں قید ہے۔ رپورٹ کے مطابق نومبر 2012 میں روبینہ نامی خاتون اپنے شوہر اور بیٹی کے ہمراہ علاج کی غرض سے بھارت آئی تھی، روبینہ کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ اس کے شوہر کے پاس تھا لیکن اس کا شوہر اسے دہلی میں چھوڑ کر فرار ہوگیا اور خاتون کے پاس پاکستانی شناخت ثابت کرنے کا کوئی ذریعہ نہیں۔ شناختی دستاویزات نہ ہونے کے باعث پاکستانی ہائی کمیشن نے بھی خاتون کی شناخت سے انکار کردیا تھا جس کے بعد خاتون کو بیٹی سمیت جیل میں قید کردیا گیا۔ روبینہ کے وکیل میرشفقت حسین کا کہنا ہے کہ 2012 میں خاتون سے پہلی بارملاقات ہوئی تھی جس نے بتایا کہ وہ پاکستانی شہر حیدرآباد کےعلاقےموسیٰ کالونی کی رہائشی ہے اور نومبر 2012 میں اپنے شوہرکے ہمراہ علاج کے لیے نئی دلی آئی تھی لیکن اس کا شوہراسے نئی دلی چھوڑ کر چلا گیا، کچھ لوگوں کی مدد سے روبینہ واہگہ بارڈر تک پہنچی جہاں سے اسے گرفتارکرلیا گیا۔ شفقت حسین نے بتایا کہ روبینہ کا مؤقف سننے کے بعد مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ میں روبینہ سےمتعلق تمام شواہد جمع کرا دیئے اورعدالت نے اسے ڈی پورٹ کرنے کا حکم دے دیا، اگربھارتی حکومت نے عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا توتوہین عدالت کی درخواست دیں گے، تاہم اب تک پاکستانی سفارتخانے نے روبینہ کی قومیت کی تصدیق نہیں کی۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پاکستانی خاتون کی بھارتی جیل میں قید سے متعلق خبر پر نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹرپاسپورٹ اور چئیرمین نادرا کو روبینہ کی شہریت کے کوائف کی تصدیق کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نادرا اور پاسپورٹ ڈائریکٹریٹ 48 گھنٹوں میں خاتون کی شہریت کی تصدیق کی تحقیقات مکمل کرے اور اگر روبینہ پاکستانی ہے تو وزارت داخلہ و خارجہ مل کر اسے واپس لانے کے انتظامات اور کوشش کریں۔