خبرنامہ

وزیر اعظم کی قیادت میں عوام سے کیاگیا ہر وعدہ پورا کر رہے ہیں: انوشہ رحمن

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) وزیرمملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان محمدنواز شریف کے’’ ڈیجیٹل پاکستان ‘‘وژن کے مطابق پاکستان کو آئی ٹی کے شعبے میں انقلاب آفریں ترقی سے ہمکنار کرنے کا سفر تیزی سے جاری ہے اور مستعد مینجمنٹ کی معاونت سے آئی ٹی ترقی کے ثمرات شہروں کے ساتھ ساتھ ملک کے دور دراز کے دیہی علاقوں تک پھیلارہے ہیں، آئی ٹی بیسڈٹیکنالوجی کو فروغ دے کر سماجی و معاشی ترقی کے لئے کوشاں ہیں پبلک پرائیویٹ سیکٹر پارٹنرشپ سے ٹیکنا لوجی کے فوائد پس ماندہ علاقوں تک پہنچا رہے ہیں ،نئے آئی ٹی پراجیکٹ سے بلوچستان کے ایک ملین کے لوگ تھری جی کی سروسز سے مستفید ہوں گے اور فاٹا میں بھی جلد یہ سہولت فراہم کر دی جائے گی ، نوجوانوں کی انٹرپنیورشپ سکل ڈیویلپ کرنے کے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں ،آئی ٹی کا پہلا نیشنل انکوبیٹر سینٹر قائم کر دیا گیا ہے اور چار نئے سینٹر قائم کئے جائیں گے جن میں سے تین سینٹر کی منظور ی حاصل کر لی گئی ہے۔ بیت المال سمیت دیگر اداروں میں ٹیلی سینٹر بنائے جائے رہے ،بچیوں کو اسلام آباد میں کمپوٹر سے شناسائی کے لئے منصوبہ اگلے ہفتے شروع کر دیا جائے گا، وزیر اعظم کی قیادت میں عوام سے کیاگیا ہر وعدہ پورا کر رہے ہیں ۔ وہ بدھ کو یہاں این ٹی سی ایمپلائز کو اعلی کارکردگی پر ایوارڈز دینے کی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں آٹی ٹی سروسز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی مدد سے ترقی دینے کے پروگرام تیزی سے پایہ تکمیل تک پہنچ رہے ہیں اور آئی ٹی نصاب کو بنیادی تعلیم میں بھی شامل کیا جا رہا ہے ۔ وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہاکہ آئی ٹی بیسڈٹیکنالوجی کو فروغ دے کر سماجی و معاشی ترقی کے لئے کوشاں ہیں اور اس مقصد کے لئے ملازمین جس جوش و جذبے اور کمٹمنٹ کے ساتھ کام کر رہے ہیں اس کے لئے ان کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2015 میں این ٹی سی کو فعال کیاگیا اور اس ادارے نے اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ترقی کی شاندار مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈاٹ پی کے کو پاکستان میں این ٹی سی سے ہوسٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ ہر وہ سروس جو پاکستان میں ہوسٹ ہو گی اس کا فائدہ پاکستان کے عوام اور اداروں کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اردو کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پراجیکٹ این ٹی سی کے لئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے۔ ڈاٹ کام ڈاٹ پی کے، کا عالمی معیار قائم کرکے ہم پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں۔انوشہ رحمن نے ملازمین سے کہاکہ وہ صحت مند مقابلے اور ٹیم ورک کے جذبے سے کام کرکے اپنی کارکردگی مزید بہتر بنائیں ۔ کوالٹی آف سروس کی سروے رپورٹس کے مطابق اپنی کارکردگی کا جائزہ لے کر صارفین کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور پبلک پرائیویٹ سیکٹر پارٹنرشپ سے ٹیکنا لوجی کے فوائد پس ماندہ علاقوں تک پہنچا رہے ہیں ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ نئے آئی پراجیکٹ سے بلوچستان کے ایک ملین کے لوگ تھری جی کی سروسز سے مستفید ہوں گے اور فاٹا میں بھی جلد یہ سہولت فراہم کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی انٹرپنیورشپ سکل ڈیویلپ کرنے کے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں ،آئی ٹی کا پہلا نیشنل انکوبیٹر سینٹر قائم کر دیا گیا ہے اور چار نئے سینٹر قائم کئے جائیں گے جن میں سے تین سینٹر کی منظور ی حاصل کر لی گئی ہے۔ بیت المال سمیت دیگر اداروں میں ٹیلی سینٹر بنائے جائے رہے ۔ بچیوں کو اسلام آباد میں کمپوٹر سے شناسائی کے لئے منصوبہ اگلے ہفتے شروع کر دیا جائے گا۔قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے این ٹی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) وقار رشید خان نے ادارے کی کارکردگی اور کامیابوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات کے مطابق ادارے کو جدید خطوط پر ترقی دی جا رہی ہے اور ملازمین کی محنت سے مختصر عرصے میں درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرکے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیر آئی ٹی کی متحرک قیادت میں تھری جی ،فور جی کی شفاش بولی کے ساتھ بے شمار نئے منصوبے شروع کئے گئے ، سائبر کرائم جیسے بل منظور کرائے گئے ،انفرانسٹرکچر کو مضبوط بنیادوں پر ترقی دی گئی ، اسی ہزار ٹیلی فون لائنز اور 12 ہزار براڈ بینڈ لائنز میں اضافہ کیاگیا،نیشنل ڈیٹا سینٹر مکمل کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ اے ڈی پی منصوبوں کے سو فیصد اہداف حاصل کریں گے، پہلی مرتبہ لانگ ٹرم ماسٹر پلان تیار کیا گیا اور ان نقصانات کا ازالا کررہے ہیں جن کا ماضی میں ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ادارے کوسامنا کرنا پڑا، بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) وقار رشید خان نے کہاکہ این ٹی سی کی ترقی کا پہیہ تیزی سے گردش میں آگیا ہے اوریہ ادارہ ترقی کی طرف گامزن ہے ۔ اس سے قبل وفاقی وزیر آئی ٹی انوشہ رحمن نے این ٹی سی ملازمین میں اعلی کارکردگی کی ایوارڈز تقسیم کئے۔