وفاقی حکومت فنانس بل 2018میں فلمی صنعت کے لئے مثالی پیکیج دے گی، مریم اورنگزیب
کراچی:(ملت آن لائن) وزیر مملکت اطلاعات‘نشریات ‘قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت فنانس بل 2018میں فلمی صنعت کے لئے مثالی پیکیج دے گی ،موجودہ حکومت نے پہلی فلم پالیسی میں فلم کوباقاعدہ صنعت کا درجہ دیا ہے‘ سابق وزیراعظم محمدنواز شریف کے ویژن کے تحت پاکستان میں کھیلوں کے میدان آباد ‘ کلچرل سرگرمیاں بحال ہوچکیں ہیں ‘ جلد پاکستان کی فلمی صنعت خطے میں بڑی اورابھرتی ہوئی صنعت بنے گی ‘پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کیخلاف جنگ کامیابی سے لڑی ہے‘ حکومت نے فلمی صنعت کی بحالی کے لئے عملی اقدامات اٹھائے ہیں جن میں مالی مراعات ‘ٹیکس چھوٹ ‘فلم فنانس فنڈ کاقیام ‘فلم اکیڈمی ‘فلم سٹوڈیوز ‘فلمی آلات کی درآمدپر ٹیکسز کی چھوٹ شامل ہے‘فلمی صنعت کی بحالی سے قومی ورثہ ‘ثقافت ‘پاکستان کی خوبصورتی کو فروغ ملے گا ‘60اور 70کی دہائی میں پاکستان کی فلمی صنعت کاشمار دنیا کی بڑی فلمی صنعت میں ہوتا تھا ‘ ہم نے اس مقام سے بھی آگے جانا ہے۔وہ کراچی میں پاکستان انٹرنیشنل فلم فیسٹیول اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کر رہیں تھیں ۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان انٹر نیشنل فلم فیسیٹول پاکستان کے لئے ایک بہت بڑی خوشخبری ہے کیونکہ پاکستان دہشت گردی اور تاثر کی جنگ لڑ رہا ہے اس میں فلم کی بحالی بہت اہمیت کی حامل ہے۔فلمی صنعت کی بحالی سے قومی ورثہ ‘ثقافت اور پاکستان کی خوبصورتی سکرین ٹوررزم کے ذریعے فروغ پائے گی‘60اور 70کی دہائی میں پاکستان کی فلمی صنعت دنیا کے بڑی فلمی صنعت تھی ہم نے اس مقام سے بھی آگے جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلم فیسٹیول میں ملک بھر سے فلمی صنعت سے منسلک افراد ‘پروڈیوسرز ‘فلمسازوں اور ایکٹرز کی بڑی تعداد شریک ہوئی ہے ‘اس فیسٹیول کے لئے وفاقی حکومت نے بھر پور تعاون کیا ہے‘انٹرنیشنل فلم فیسٹیول ایک اچھے وقت میں منعقد ہو رہا ہے ‘یہ وہ وقت ہے جب پاکستان کی فلمی صنعت بحالی کی جانب گامزن ہے‘ فلم فیسیٹول کے اچھے نتائج کے ساتھ ساتھ یوتھ جو کہ فلمی صنعت میں بطور ایکٹر اپناکیریئر بنانا چاہتے ہیں ان کے لئے یہ فیسٹیول سنگ میل کی حیثیت رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کا بھی یہ ہی ویژن تھا کہ پاکستان میں فلمی صنعت ترقی کرے ‘گذشتہ ماہ حکومت نے پہلی فلم و کلچرپالیسی کا اعلان کیا تھا جس میں فلمی صنعت کے بحالی لئے فلمی صنعت کے آلات کی درآمد ‘ ٹیکس میں خصوصی چھوٹ دی گئی ہے۔اس پالیسی پر عمل پیرا ہو کر پاکستان جلد خطے میں ایک بڑی اور ابھرتی ہوئی فلمی صنعت بن جائے گی۔فنکار‘ فلمساز‘ پروڈیوسرز کو بھی اس میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا‘ پاکستان میں زیادہ فلمیں بنیں اورپاکستان کی فلم انڈسٹری مزید ترقی کرے تاکہ پاکستان کا عالمی سطح پر مثبت تشخص اجاگر ہوسکے اور پاکستان کی وسیع ثقافت تاریخ کی ترویج ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کی گئی فلم پالیسی پر صوبے بھی عمل درآمد کر سکتے ہیں کیونکہ 18ویں ترمیم کے بعد یہ شعبہ بھی صوبوں کو منتقل ہوچکا ہے ‘اس ضمن مین وفاق صوبوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریگا ۔ صوبوں کو 18ویں ترمیم کے بعد ثقافتی انفراسٹرکچر کی بحالی اور تحفظ کے لئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2018کے فنانس بل میں فلم پالیسی شامل ہوگی ‘جب سینما سکرین پر ایک خوبصورت پاکستان دنیا بھر کے لوگ دیکھ سکیں گے تو اسکے معیشت اور سرمایہ کاری پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلم پالیسی میں دی گئی مراعات سے فلمی صنعت کومزید تقویت ملے گی‘ آنے والے وقت میں ہماری فلم انڈسٹری بہت بہتر مقام پر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ 2013میں وفاقی حکومت نے محمد نواز شریف کی قیادت میں ویژن دیا تھا کہ پاکستان کے کھیلوں کے میدان آباد ‘کلچرل سرگرمیاں‘ قومی ثفاقت کو ترجیح دی جائے گی‘اس سے معاشرے اور یوتھ سمیت ہر شعبے پر مثبت اثرات پڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں میں خودمختار حکومتیں ہیں ‘تمام صوبے ثفاقت ‘فلم انڈسٹری کو زیادہ سے زیادہ تقویت دیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 8 ، 9 ماہ کی محنت اور مکمل مشاورت کے بعد ایک فلم پالیسی مرتب کی ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ ‘30,35سالوں سے دہشت گردی کے باعث ہماری فلمی صنعت بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔اس جنگ میں فنکاروں نے اپنے طور پر جنگ لڑی ہے۔پاکستانی اس وقت تاثر کی جنگ لڑ رہے ہیں، اس میں بھی کامیابی حاصل کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کی فلم کے ذریعے ایک دوسرے کا کلچر دیکھتے ہیں۔حال ہی میں چین کے دورے میں چین کی فلمی انڈسٹری کا دیکھا اورفلم کے حوالے سے معاہدے بھی کیے ہیں ، شنگھائی اور بیجنگ فلم فیسٹیول میں پاکستانی فلموں کی نمائش ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ فلم پالیسی صرف ایک دستاویز نہیں بلکہ اس میں فلم کو باقاعدہ صنعت کا درجہ ‘ مالی مراعات ‘ٹیکس چھوٹ دی ‘فلم فنانس فنڈ کا قیام ‘فلم اکیڈمی ‘فلم سٹودیوز ‘فلمی آلات کی درآمدپر ٹیکسز کی چھوٹ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم انڈسٹری کو1992میں بھی صنعت کا درجہ دیا تھا لیکن ہماری حکومت ختم ہونے کے بعد یہ سفر رک گیا تھا، اب دوبارہ موجودہ حکومت نے اس فلم کو صنعت کا درجہ دیدیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بالخصوص کراچی میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی اس بات کی ضمانت ہے کہ پاکستان میں امن لوٹ آیا ہے ‘کھلاڑیوں ‘فنکاروں اور ہر شعبے کو جائز مقام اور عزت مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ فنکار پاکستان کا چہرہ ہیں ‘ وہ قومی ورثہ ‘ثقافت اور زبان کوتقویت دینے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مئی میں فلم ایوارڈ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ثقافت اور ورثے سے جڑے رہنا چاہیے۔