خبرنامہ

وفاقی کابینہ نے اورنج لائن لاہور پر میٹرو ریل ٹرانزٹ سسٹم کیلئے سرمایہ کی فراہمی منظوری دیدی

اسلام آباد ۔ 30 ستمبر (اے پی پی) وفاقی کابینہ نے اورنج لائن لاہور پر میٹرو ریل ٹرانزٹ سسٹم کیلئے سرمایہ کی فراہمی کیلئے پاکستان اور چین کے درمیان دستخط شدہ بین الحکومتی ڈھانچہ جاتی معاہدہ، متعدد شعبہ جات میں تعاون کیلئے مختلف ریاستوں کے ساتھ سمجھوتوں اور ’’شیشہ‘‘ و متعلقہ مواد کی درآمد پر پابندی سمیت 28 ایجنڈا آئٹمز کی منظوری دیدی۔ کابینہ کا اجلاس وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کشمیر اور لائن آف کنٹرول کی صورتحال کو سرفہرست رکھتے ہوئے بھاری ایجنڈا زیر غور آیا۔ وزیراعظم ہاؤس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق کابینہ نے سپریم کورٹ کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے ذائقہ اور غیر ذائقہ شیشہ (ٹوبیکو اور ٹوبیکو فری) اور متعلقہ اشیاء کی درآمد پر پابندی کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے وزیراعظم کے عالمی پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے پروگرام اور بے نامی لین دین کو باقاعدہ بنانے کیلئے مجوزہ قانون سازی کی بھی منظوری دی۔ اس کے علاوہ غیر منقولہ پراپرٹی کی تھرڈ پاکستان انٹرنیشل سکوک کمپنی لمیٹڈ کو اور اس سے منتقلی پر سنٹرل ویلیو ٹیکس (سی وی ٹی) عائد کرنے سے استثنیٰ کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے پاکستان اور بیلا روس کے تعلیمی اداروں کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں کی بھی منظوری دی جن کے تحت نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز اسلا آباد اور منسک سٹیٹ لینگوسٹک یونیورسٹی کے درمیان اردو اور بیلا روسی زبان کے مراکز قائم کئے جائیں گے۔ پاکستان اور بیلا روس کے درمیان تعلیمی اسناد کو باہمی طور پر تسلیم کرنے کے بارے میں معاہدے اور دونوں ممالک کے درمیان ووکیشنل تعلیم کے میدان میں تعاون کیلئے ایم او یو کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ فضائی خدمات اور پوسٹل سروسز کے بارے میں معاہدے پر بات چیت شروع کرنے اور دستخط کی مؤثر بہ ماضی منظوری دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے پاکستان اور بیلا روس کے مرکزی بینکوں کے درمیان ایم او یو پر دستخط کیلئے بات چیت شروع کرنے، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان اور نیشنل سنٹر فار مارکیٹنگ اینڈ پرائس سٹڈی آف بیلاروس کے درمیان تعاون کی یادداشت کے علاوہ دہرے ٹیکس سے گریز اور آمدن پر ٹیکس کے حوالہ سے مالیاتی چوری کی روک تھام کیلئے دونوں ممالک کے درمیان کنونشن میں ترمیم کی بھی اصولی منظوری دی۔ کابینہ نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کیلئے سرمایہ کی فراہمی کی روک تھام کے شعبہ میں جاپان کے فنانشل انٹیلی جنس یونٹ اور پاکستان کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے درمیان ایم او یو کی بھی منظوری دی۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان اور انڈونیشیا کے پی ٹی کوپی لنڈو کے درمیان ایم او یو، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے آفس اور ترک کورٹ آف اکاؤنٹس برائے پبلک سیکٹر آڈیٹنگ کے درمیان ایم او یو اور پاکستان کی سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائز ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف انڈسٹری اینڈ پروڈکشن ڈویژن اور ترکی کی میڈیم انٹر پرائز ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے درمیان ایم او یو کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس نے پاکستان اور رومانیہ کی خارجہ وزارتوں کے درمیان دوطرفہ مشاورت کے بارے میں پروٹوکول پر بات چیت کے آغاز اور ایشیئن انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے حوالہ سے معاہدے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے پاکستان اور جاپان کی حکومتوں کے درمیان پولیو کے خاتمہ کے منصوبے کی دستاویزات/قرضہ معاہدہ کے تبادلہ پر دستخط اور پاکستان اور ہنگری کے درمیان اقتصادی تعاون کے بارے میں معاہدہ پر دستخط کی منظوری دی۔ اجلاس نے پاکستان اور جرمنی کی حکومتوں کے درمیان وارسک بحالی منصوبہ فنانسنگ ایگریمنٹ پر مؤثر بہ ماضی دستخط اور پاکستان اور بلغاریہ کے درمیان چھوٹے اور درمیانے کاروبار کے فروغ کے شعبہ میں تعاون کے بارے میں ایم او یو کی منظوری دی۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی کیلئے سرمایہ کی فراہمی کی روک تھام کیلئے خزانہ ڈویژن کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو بھی نوٹ کیا۔ اس کے علاوہ کابینہ نے 23 اور 26 ستمبر 2016ء کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی اور 30 اگست اور 9 ستمبر 2016ء کو کابینہ کی توانائی کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔ کابینہ نے اس سال 31 اگست کو قانون سازی کیسز کو نمٹانے کیلئے کابینہ کمیٹی اور 15 ستمبر، 5 نومبر اور 11 نومبر 2014ء کے اجلاسوں میں نجکاری کے بارے میں کابینہ کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔