اسلام آ باد (ملت + آئی این پی) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہاکہ پاکستان قومی سلامتی کے تحفظ کے لئے دفاعی صلاحیت برقرار رکھنے کے لئے اقدامات کریگا، ماضی میں نیوکلئیر سپلائرز گروپ (این ایس جی) پر بھارت کو امتیازی رعایتیں دی گئیں ہیں ،امید ہے کہ این ایس جی میں بھارت کو دیے جانے والے امتیازی رعایت پر نظر ثانی کی جائے گی ، 160بھارت نے سندھ طاس معاہدے پر اختلافی امور بات چیت کے ذریعہ حل کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے،پاکستان شروع سے ہی باہمی مسائل کے نتیجہ خیز مذاکرات سے حل کا حامی ہے،ا یل او سی کی خلاف ورزیاں پاکستان کے لیے باعث تشویش ہیں،بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی کی خلاف ورزی کر رہا ہے، دسمبر 2016 سے ابتک بھارت نے 14 سو مرتبہ ایل او سی کی خلاف ورزی کی ہے ،بھارت کی بحیرہ ہند کو نیوکلیرائز کرنے کی کوشیشوں پر خطے کے تمام ممالک کے لئے باعث تشویش ہے،پاکستان خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف ہے تاہم اپنی سلامتی کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے، اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں کشمیر پر بہت ہی مفید بات چیت ہوئی ہے، کانفرنس میں سی پیک اور خطہ میں اس کے ترقیاتی کردار کو سراہا گیا۔ جمعرات کو ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہاکہ 160وزیر اعظم کا دورہ کویت نہایت ہی کامیاب رہا ۔ای سی او اجلاس کامیاب رہا جس میں علاقائی وابط اور معاشی خوشحالی پر غور کیا گیا۔ی سی او رکن ممالک کی جانب سے ترقی،خوشحالی اور باہمی منسلکی کی خواہش پر اتفاق کیا گیا۔ای سی او اجلاس کا ایک اہم نتیجہ ویژن 2025 کی صورت میں سامنے آیا۔افغانستان ایک خودمختار ملک ہے اور اپنے فیصلوں میں آزاد ہے ۔افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں 23 فروری سے اب تک 126 کشمیری زخمی ہو چکے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ای سی او اجلاس کی سائیڈ لائن ملاقاتوں میں کشمیر کا معاملہ اجاگر کیا گیا۔ای سی او اجلاس کی کامیابی اعلی شخصیات اور قیادت کی شرکت سے عیاں ہے۔ اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں کشمیر پر بہت ہی مفید بات چیت ہوئی ہے ۔کانفرنس میں سی پاک اور خطہ میں اس کے ترقیاتی کردار کو سراہا گیا ۔ ماضی میں این ایس جی پر بھارت کو امتیازی رعایتیں دی گئیں ہیں ۔ہم توقع رکھتے ہیں کہ این ایس جی میں بھارت کو دیے جانے والے امتیازی ویورز پر نظر ثانی کی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں خواجہ سراوں کو قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا۔ایک خواجہ سراہا سعودی پولیس کے تشدد سے نہیں بلکہ حرکت قلب بند ہونے سے جاں بحق ہوا ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے بارہا افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں استعمال کرنے والے دہشت گرد گروہوں کی جانب اشارہ کیا ہے۔ جماعت الاحرار, ٹی ٹی پی اور افغانستان میں دیگر دہشت گرد گروہ پاکستان میں ہونیوالی دہشت گردی کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔گزشتہ چند روز میں افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہوں کے حملوں میں کئی سیکیورٹی جوان بھی شہید ہوے۔ان حملوں کو روکنے کے لیے پاک افغان سرحدوں پر مختلف اقدامات کئے گئے ہیں۔ راجوڑی اور پونچھ سیکٹرزمیں بھارت کی جانب سے نائٹ ویژن ڈرونز کی تعیناتی کی میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں۔ہتھیاروں کی دوڑ میں اضافہ سے خطے میں امن متاثر ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ امریکہ اور بھارت کا دفاعی تعاون کا معاہدہ ان کا آپسی معاملہ ہے ۔ اگر کسی بھی معاہدے کا اثر پاکستان پر پڑے تو اس پر ہمارے خدشات ہیں۔ان خدشات کا اظہار ماضی میں بھی کر چکے ہیں۔ بھارت نے دو کشمیری طلبہ فیصل اعوان اوراحسن خورشید کو رہاکرنے کی اطلاع دی ہے۔توقع ہے کہ کل انھیں پاکستانی حکام کے حوالے کیا جائے گا ۔طالب علموں سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر بھارتی حکام کے ساتھ رابطوں میں تھے۔ان طلبا کواڑی واقعے کے بعد غلطی سے سرحدپارکرنے پر گرفتارکیاگیاتھا۔بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے طالب علموں کو بیگناہ قراردیا ۔ 160بھارت نے سندھ طاس معاہدے پر اختلافی امور بات چیت کے زریعہ حل کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔پاکستان شروع سے ہی باہمی مسائل کے نتیجہ خیز مذاکرات سے حل کا حامی ہے ۔ انہوں نے سمجھوتہ ایکسپریس پر حملے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ 160سوامی آسیم آنند نے 2007 میں سمجھوتہ ایکسپریس پر حملے کا بطور ماسٹر مائنڈ اعتراف کیا ۔اس حملے میں 48 پاکستانی شہید ہوے تھے۔آسیم آنند کے ساتھ اس حملے میں کر نل پروہت سمیت دیگر بھارتی فوجی آفیسر بھی شامل تھے۔ہم سمجھوتہ ایکسپریس کیس کو بھارت سے اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب بھی ہماری قیادت کہیں دورے بالخصوص خلیجی ممالک کے دورے پر جاتی ہے تو پاکستانیوں کے وہاں روزگار کی بات ترجیحات میں شامل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی بحیرہ ہند کو ایٹمی بنانے کی کوشیشوں پر خطے کے تمام ممالک کے لئے باعث تشویش ہے۔پاکستان خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف ہے تاہم اپنی سلامتی کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ایل او سی کی خلاف ورزیاں پاکستان کے لیے باعث تشویش ہیں۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی کو بلا اشتعال سرگرم رکھتا ہے۔دسمبر 2016 سے ابتک 14 سو بلا اشتعال ایل او سی کی خلاف وردیاں کی گئیں۔ان میں اب تک 4 سو سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔کل بھوشن یادیو بھارتی بحریہ کا ایک حاضر سروس آفیسر ہے جو پاکستان میں سبوتاڑ سرگرمیوں پر گرفتار ہوا۔کل بھوشن یادیو کے معاملے پر وزارت داخلہ معاملات کو دیکھ رہی ہے ۔ بھارت کی بحیرہ ہند کو ایٹمی بنانے کی کوشیشوں پر خطے کے تمام ممالک کے لئے باعث تشویش ہے۔پاکستان خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف ہے تاہم اپنی سلامتی کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔( و خ )
خبرنامہ
پاکستان قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاعی صلاحیت برقرار رکھنے کیلئے اقدامات کریگا، ترجمان دفتر خارجہ
