خبرنامہ

پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے متاثر: زاہد حامد

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بری طرح متاثر ہو رہا ہے،پاکستان کا موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے کردارادا کرنے والے ملکوں میں 135جبکہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں ساتواں نمبر ہے ، موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان کی واٹر ،فوڈ اور انرجی سیکیورٹی خطرے میں ہے ، ٹمپریچر بڑھنے سے کروڑوں لوگ متاثر ہو رہے ہیں، مراکش میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کی عالمی کانفرنس ’’کوپ 22‘‘ میں پاکستان کے ہائی پروفائل وفد نے شرکت کی، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے درختوں کے کٹاؤ کا سد باب بے حد ضروری ہے، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے پلان بنائے ہیں انہیں عملی جامع بھی پہنائیں گے ، نہ صرف نئے درخت اگائیں گے بلکہ پرانے درختوں کی حفاظت بھی کریں گے، قومی اسمبلی میں کلائمنٹ چینج ایکٹ جمع کرا دیا، گرین چارٹر منصوبے کو ملک کے تمام شہری علاقوں میں متعارف کرائیں گے۔ وہ منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔مراکش میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کی عالمی کانفرنس ’’کوپ 22‘‘ میں پاکستان کا ہائی پروفائل وفد شرکت کیلئے گیا تھا جس کی قیادت میں نے خود کی ، کانفرنس کی اہمیت کے پیش نظر پہلے وزیر اعظم نواز شریف خود شرکت کیلئے جانا چاہتے تھے، لیکن بعد ازاں ان کی مصروفیت کے باعث یہ فیصلہ منسوخ کرنا پڑا،پاکستانی وفد میں سی ڈی پی آئی سمیت دیگر این جی اوز کے نمایندے ، ڈی جی انوائرمنٹ اور موسمیاتی تبدیلی کے ماہرین شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی کانفرنس میں پاکستان کا موقف بھرپور طریقے سے پیش کیا گیاجس میں بتایا گیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بری طرح متاثر ہے،موسمیاتی تبدیلیوں سے گلیشیر پگھل رہے ہیں، گرمی اور سردی کی شدت میں اضافہ ہونے لگا ہے،ٹمپریچر بڑھنے سے کروڑوں لوگ متاثر ہو رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان کی واٹر ،فوڈ اور انرجی سیکیورٹی خطرے میں ہے ، تمام اکنامک شعبے اور عوام کی خوشحالی بھی متاثر ہورہی ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان از خود بھی موسمیاتی تبدیلی کے چینلج سے نمٹنے کے لئے اقدامات کر رہا ہے ، حکومت نے وژن 2025کے تحت قومی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی پالیسی بنائی ہے جس پر عمل ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مراکش میں ہونے والی کانفرنس کوپ22کا مقصد گزشتہ سال ہونے والی کانفرنس کوپ21کے ایجنڈے پر عمل کرنا تھا جو پیرس میں ہوئی تھی ،اس کانفرنس کے بعد ہم نے ایک ٹیم بنا کر موسمیاتی تبدیلی کے اسباب اور نمٹنے کے معاملات پر سٹڈی کر کے ایک جامع پیپر بنائے ،پاکستان کی پارلیمنٹ دنیا کی وہ واحد پارلیمنٹ ہے جو سولر انرجی پر منتقل کی گئی ۔انہوں نے وزیراعظم نوازشریف کے گرین پاکستان پروگرام سمیت دیگر اقدامات سے بھی عالمی کانفرنس کو آگاہ کیا گیا، میں نے خود اسلام آباد گرین چارٹر کا افتتاح کیا جسے ملک کے تمام اربن ایریاز میں متعارف کرائیں گے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پیرس میں ہونے والی کانفرنس میں ہمارا لو لیول جبکہ مراکش میں ہونے والی کانفرنس میں ہائی لیول وفد گیا اور ہم نے ایکٹو ممبر کے طور پر شرکت کی ، ہماری نسبت بھارت کے لو لیول وفد نے مراکش میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی ، عالمی کانفرنس میں شرکت کرنے والے 30ہزار افراد نے پاکستان کی قدرتی خوبصورتی میں دلچسپی ظاہر کی اور اس حوالے سے اچھے کمنٹس بھی دیے ، مراکش میں میں نے وومن کانفرنس میں بھی شرکت کی جس میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے عورتوں کے لئے اقدامات سے آگاہ کیا ، عالمی کانفرنس میں طے یہ ہوا کہ 2018تک کی ڈیڈ لائن بنا کر کوپ21کے فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا اور اس حوالے سے ایک روڈ میپ بھی طے کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں کلائمنٹ چینج ایکٹ جمع کرایا ، دنیا کے صرف چند ممالک ایسے ہیں جنہوں نے ایسے بل اسمبلی میں جمع کروائے، بل کے تحت نیشنل پالیسی میکنگ اتھارٹی قائم کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے کردارادا کرنے والے ملکوں میں 135جبکہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں ساتواں نمبر ہے ، ہم نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے پلان بنائے ہیں انہیں عملی جامع بھی پہنائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے درختوں کے کٹاؤ کا سد باب بے حد ضروری ہے ، ایندھن کے لئے لکڑی کاٹی جاتی ہے ،سوئی گیس کی فراہمی سے یہ معاملہ حل ہو سکتا ہے ، ہم نہ صرف نئے درخت اگائیں گے بلکہ پرانے درختوں کی حفاظت بھی کریں گے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلام آباد کے نئے میئرنے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اسلام آباد کو ماڈل سٹی بنائیں گے یقین ہے وہ اس کے لئے درختوں کی کٹائی روکنے کے لئے خصوصی توجہ دیں گے ۔