پاکستان ڈی ایٹ ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے؛ سردارمہتاب
اسلام آباد:(ملت آن لائن) وزیراعظم کے مشیر برائے ہوا بازی سردار مہتاب احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان ڈی ایٹ ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے‘ رکن ممالک کے مابین ہوابازی کے شعبے میں تعاون کے وسیع مواقع ہیں‘ ڈی ایٹ ممالک کی معیشت اور عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانے کیلئے رکن ممالک کے مابین پائیدار، پر امن اور مربوط تعلقات پر اتفاق کیا گیا ہے‘ ہوابازی کے شعبے میں پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کروائی جائے گی، 2018ء کی پہلی سہ ماہی میں اسلام آباد کا نیا انٹرنیشنل ایئرپورٹ آپریشنل جبکہ گوادر ایئرپورٹ پر بھی آئندہ سال مارچ میں کام شروع ہو جائے گا جو دو سال میں مکمل ہوگا۔ وہ پیر کو پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی میزبانی میں ڈی ایٹ کے سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرلز کے گیارہواں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میں شریک ڈائریکٹر جنرلز اور رکن ممالک سے آئے ہوئے دیگر مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے ایوی ایشن سردار مہتاب احمد خان نے کہا کہ ڈی ایٹ ممالک کی معیشیت اور عوام کے معیارِ زندگی میں بہتری لانے کیلئے رکن ممالک کے مابین پائیدار، پر امن اور مربوط تعلقات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اجلاس کے عنوان ’’رکن ممالک میں اقتصادی اور معاشرتی نمو‘‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی مشیر نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کے اس نکتے سے اتفاق کیا کہ اس عنوان کو عوام کے فائد ے کیلئے بروئے کار لانے کی اشد ضرورت ہے۔ سردار مہتاب احمد خان نے کہا کہ پاکستان ڈی ایٹ ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، رکن ممالک کے مابین ہوابازی کے شعبے میں تعاون کے وسیع مواقع ہیں۔ اجلاس کے شرکاء نے فضائی مسافروں کو سہولت اور تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ہوائی جہازوں کی سیفٹی یقینی بنانے کے حوالے سے موجودہ حکومت کے اقدامات کو سراہا اور بتایا کہ ملکی ایئر نیویگیشن سسٹم کو جدید بنادیا گیا ہے، سول ایئرپورٹس کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ ان پر حفاظتی آلات کی تنصیب کردی گئی ہے۔ کوریج بڑھانے کیلئے اے ڈی ایس-پی سسٹم کے ساتھ جدید راڈارز لگائے جا رہے ہیں جو آئندہ سال کے وسط میں مکمل ہو جائیں گے۔ ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی توسیع کر دی گئی ہے جبکہ جناح انٹر نیشنل ایئرپورٹ کراچی پر بورڈنگ برجز نصب کردیئے گئے ہیں۔ علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور کی توسیع آئندہ سال شروع کر دی جائے گی جبکہ باچہ خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پشاور، کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور فیصل آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اپ گریڈیشن کا کام جاری ہے۔ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح بھی جلد ہونے والا ہے۔ اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل ایئر مارشل عاصم سلیمان نے سول ایوی ایشن کے تمام شعبہ جات میں رکن ممالک کے مابین مربوط، ہم آہنگ اور مشترکہ کوششوں کے ذریعے باہمی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن کے شعبہ کی تمام سرگرمیوں کے معیار کو ترقی پذیر سے ترقی یافتہ بنانے کی سخت ضرورت ہے۔ انہوں نے رکن ممالک میں سول ایوی ایشن کے شعبہ میں سیفٹی کو بڑھانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کیا اور امید ظاہر کی کہ ڈی ایٹ کی انجمن اس حوالے سے ضرور اپنا کردار ادا کرے گی۔ ڈی ایٹ کے سیکرٹری جنرل سید علی محمد موسوی نے اپنے خطاب میں رکن ممالک کی معشیت میں بہتری لانے کیلئے مشترکہ کردار کی بڑھتی ہوئی ضرورت کا تذکرہ کیا۔ اجلاس میں سی پیک (چین اور پاکستان اقتصادی راہداری) کے تحت ملک کے مختلف حصول میں قائم کئے جانے والے متعدد اقتصادی اور صنعتی زون پر بھی بات کی گئی جو فصائی مسافروں کی تعداد اور تجارتی سامان کی فضائی ترسیل میں اضافے کے ساتھ ساتھ ملکی و بین الاقوامی پروازوں کی تعداد بھی بڑھائیں گے جس کے باعث ہمارے خطے میں سول ایوی ایشن کے شعبہ میں خاطر خواہ تیزی آئے گی۔ اجلاس میں سیکرٹری ایوی ایشن عرفان الہی، ڈی ایٹ ممالک کے صنعتی نمائندوں، ایئر لائنز اور اپروسیس کی صنعت کے سربراہوں کے ساتھ ساتھ ایوی ایشن کی صنعت سے متعلقہ افراد شرکت کر رہے ہیں۔ اجلاس 28 نومبرکو اختتام پذیر ہوگا۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار مہتاب احمد خان نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ڈی ایٹ ممالک میں مختلف شعبوں میں تعاون خاصا بڑھا ہے۔ایوی ایشن شعبے میں یہ اجلاس سالانہ ہو تا ہے جبکہ پاکستان پہلی بار اس اجلاس کی میز بانی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہوابازی کے شعبے میں پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کروائی جائے، 2018ء کی پہلی سہ ماہی میں اسلام آباد کا نیا انٹرنیشنل ایئرپورٹ آپریشنل ہوجائے گا، جبکہ گوادر ایئرپورٹ پر بھی آئندہ سال مارچ میں کام شروع ہو جائے گا جو دو سال میں مکمل ہوگا۔ اس کے علاوہ ہم ملک میں جدید راڈار نظام نصب کر رہے ہیں۔ سردار مہتاب احمد خان نے کہا کہ ہیومن ریسوس ڈویلپمینٹ کو جدید تقاضوں کے مطابق اپ گریڈ کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ ڈی ایٹ، آٹھ اہم ترقی پذیر ممالک بنگلہ دیش، مصر، انڈونیشیا، ایران، ملائشیا، نائجیریا ، پاکستان اور ترکی کے مابین باہمی تعاون کی انجمن ہے جس کا مقصد رکن ممالک کی عالمی معشیت میں پوزیشن بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ تجارتی تعلقات میں نئے مواقع پیدا کر کے اپنے عوام کا معیارِ زندگی بلند کرنا ہے۔ ممبر ممالک میں تجارتی ممالک کی نشاندہی اور تکنیکی مسائل کے جائز ے کیلئے ڈی ایٹ انجمن کا فورم برائے ایوی ایشن ان ممالک کے سول ایشن کے ڈائریکٹر جنرلز اورایکسپرٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کررہا ہے۔ موجودہ اجلاس ایوی ایشن کی صنعت سے وابستہ لوگوں اور سرکاری حکام کو اجلاس میں شرکت کے ساتھ ساتھ ڈی ایٹ ممالک کے اعلی سطحی فیصلہ ساز افراد سے ملنے کا بھی موقع فراہم کر تاہے۔
خبرنامہ
پاکستان ڈی ایٹ ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے؛ سردارمہتاب
